جکارتہ: (مانیٹرنگ ڈیسک) انڈونیشیا سے ایک ایسی حیران کن خبر آئی ہے جس نے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے، جہاں پر ایک قبیلے میں لوگ ہر تین سال بعد مرنے والوں کی قبریں کھود کر لاشیں باہر نکالتے، نئے کپڑے پہناتے، چشمے لگاتے اور سجاتے سنوارتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں رہنے والے ہر بنی نوع انسان کی اپنی عزیزوں کے ساتھ انسیت بہت زیادہ ہوتی ہے، اسی حوالے سے جب کوئی اپنا بچھڑ جاتا ہے تو ایک دوسرے کی یاد میں بہت روتے ہیں تاہم انڈونیشیا سے آنے والی خبر نے سب کو ششدر کر دیا ہے۔
ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے جنوبی خطے سلاویسی (Sulawisi) کے علاقے تورجا کا تاراجن نامی قبیلے کے لوگ ہر 3 سال بعد اپنے مرنے والوں کی قبریں کھود کر ان کی لاشیں باہر نکالتے، انہیں نئے کپڑے پہناتے، چشمے لگاتے اور سجاتے سنوارتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ان میں سے اکثر ان میتوں کے منہ سے سگریٹ سلگا کر بھی لگا دیتے ہیں، گویا وہ سگریٹ پی رہے ہوں۔ اکثر لوگ ان مردوں کو سجانے کے بعد ان کے ساتھ تصاویر بھی بناتے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق اس کام کے لیے قبیلے کے لوگ باقاعدہ تہوار مناتے ہیں جس کا نام ’مانینے‘ (Ma nene)ہے۔ اس کے معنی ’مردوں کو صاف ستھرا کرنا‘ ہیں۔ یہ قبیلہ صدیوں سے یہ تہوار مناتا آ رہا ہے۔ ان کا عقیدہ ہے کہ ایسا کرنے سے مرنے والوں کی روحیں اپنا خیال رکھے جانے پر ان سے خوش ہوتی ہیں اور انہیں انعام دیتی ہیں۔