ٹوکیو: (ویب ڈیسک) جنوبی ایشیائی ملک جاپان کے قصبے ٹاکیکاوا میں ریچھوں کو آنے سے روکنے کے لیے انوکھا طریقہ کار پر عمل کیا جا رہا ہے جس میں عفریت بھیڑئیے محافظ کا کردار ادا کریں گے۔ اس قصبے میں ریچھ اکثر خوراک کی تلاش میں آ جاتے ہیں اور رہائشی علاقوں میں کچرا دانوں کو الٹ پلٹ کردیتے ہیں۔
ان ریچھوں سے تنگ رہائشیوں نے پہلے تو ریچھوں کو پکڑنے کے لیے شکاریوں کی مدد حاصل کی اور قصبے سے باہر نکال دیا، تاہم مسئلہ حل نہیں ہوسکا۔
جاپانی میڈیا کے مطابق تو اب وہاں کے رہائشیوں نے کچھ زیادہ ہی منفرد حل نکالا ہے اور وہ ہے روبوٹ مونسٹر بھیڑئیے۔ ان مکینیکل روبوٹ بھیڑئیوں کو مونسٹر وولف کا نام دیا گیا ہے جو انفراریڈ سنسرز سے لیس ہے جو کسی ریچھ یا دیگر جانوروں کو علاقے میں آنے پر شناخت کرتے ہیں۔
クマ撃退にオオカミの形の装置 北海道 滝川市が本格導入検討https://t.co/QdqdoLdTOE#nhk_video pic.twitter.com/c4gMFdFmKs
— NHKニュース (@nhk_news) October 19, 2020
جب کسی ریچھ یا جانور کو یہ سنسرز دیکھتے ہیں تو اس روبوٹ کا سر حرکت کرتا ہے اور اس کی ایل ای ڈی والی سرخ آنکھیں جگمگانے لگتی ہیں۔
モンスターウルフ初めてみたわ。
— とりちゃん⌘ (@coccochan0213) May 5, 2020
キモすぎるやろ pic.twitter.com/KzFc1kgZR3
روبوٹ کے اندر نصب اسپیکرز مختلف اقسام کی بلند آوازیں خارج ہوتی ہیں جیسے بھیڑئیے کی غراہٹ، گولیوں چلنے کی آواز اور انسانی آوازیں، جو جانوروں کو خوفزدہ کرکے بھاگنے پر مجبور کردیتی ہیں۔
ویسے جاپان میں روبوٹس کی مدد سے جانوروں کو رہائشی علاقوں سے دور رکھنے کا خیال کافی مقبول ہے اور ملک بھر میں 62 برادریوں کی جانب سے کسی قسم کے مونسٹر وولف روبوٹ کا استعمال کیا جارہا ہے۔
【動画あり】オオカミ型ロボット「モンスターウルフ」 効果が証明され本格導入へ 設置中の食害はゼロhttps://t.co/QNrPW9V4jl
— sakamobi.com (@sakamobi) March 21, 2018
想像以上に怖かった…(;゚Д゚) pic.twitter.com/bMGzSFNElJ
種苗交換会の農機具とか見に来てるんだけど、おもしろいの見つけた️
— TAKARA (@fantasticB_XYZ) November 4, 2018
野生動物撃退装置「モンスターウルフ」だって️#種苗交換会#野生動物撃退 pic.twitter.com/YsNPa16kcO