سوات: (دنیا نیوز) سوات بریکوٹ میں دو ہزار سال پرانا وشنو مندر، واچ ٹاور اور واٹر ٹینک کے آثار دریافت کر لئے گئے۔
سوات میں آثار قدیمہ کے تحفظ اور دریافت کیلئے موجود اٹالین مشن نے بریکوٹ کے مقام پر دو ہزار سال پرانا مندر، واچ ٹاور اور پانی ذخیرہ کرنے والا ٹینک دریافت کرلیا ہے جس کے زیادہ تر در و دیوار اپنی اصل حالت میں موجود ہیں۔
یہاں کی کھدائی اس لئے اہم ہے کہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے پہلی بار غونڈئے پہاڑی کے ٹاپ پر کھنڈرات دریافت کئے، دوسری بات یہ ہےکہ ہمیں پہلی دفعہ بازیرہ شہر کی تاریخی تکمیل یعنی کشانہ دور سے ہندوشاہی اور آخر میں غزنوی دور کے آثار کا تسلسل مل گیا۔ یہاں ہمیں فوجی چھاونی کے آثار ملے ہیں جس کا مطلب ہے کہ یہ جگہ پرانے دور میں نہ صرف معاشی لحاظ سے اہم تھی مگر دفاعی لحاظ سے بھی انتہائی اہمیت کی حامل تھی کیونکہ بریکوٹ تزویراتی سوات کا اہم شہر تھا اور اب بھی ہے جہاں سے بڑی آسانی سے بالائی اور نچلے سوات کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق یہ آثار لگ بھگ دو ہزارسال پرانے ہیں جسے اس وقت کے کشان، ترک اور محمود غزنوی دور کی افواج مختلف مقاصد کیلئے استعمال میں لاتی تھیں۔
اس سے قبل سوات میں تاریخی آثار کے حوالے سے کام کرنے والےاٹلی مشن نے اسکندر اعظم کا شہر بازیرہ، بدھ مت کے شاہی دور اور اسی طرح کے دیگر ہزاروں سال پرانے آثار دریافت کئے ہیں جس سے سوات کی سیاحت کو فروغ ملا ہے، حال ہی میں دریافت ہونے والے ان اہم تاریخی آثار سے بھی سوات میں سیاحت کو فرغ ملے گا۔