تاش کے پتے جیسا کارڈ فائیو جی نظام سے بجلی بنا سکتا ہے

Published On 31 March,2021 12:30 pm

جارجیا:(روزنامہ دنیا) انک جیٹ پرنٹر سے چھاپہ گیا تاش کے پتے کی مانند کارڈ فائیوجی ٹاور سے خارج ہونے والی شعاع سے براہِ راست بجلی بناسکتا ہے ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ کارڈ فائیو جی ٹاور سے 180 میٹر یا 600 فٹ کی دوری پر 6 مائیکروواٹ بجلی تو کھینچ ہی لیتا ہے۔اسے جارجیا ٹیک کے سائنس دانوں نے تیار کیا ہے اور یہ دنیا کا پہلا تھری ڈی، کارڈ نما ریکٹیفائنگ اینٹینا ہے جو فائیوجی ٹاور سے بجلی کشید کرسکتا ہے ۔ نظری طور پر وائرلیس مواصلاتی نظاموں میں بہت توانائی پیدا ہوتی ہے اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ مستقبل کے سمارٹ فون وائرلیس نیٹ ورک سے اپنی 30 فیصد بجلی تو حاصل کرسکیں گے ۔

جارجیا ٹیک کی ٹیم نے یہ تحقیق سائنٹفک رپورٹس میں شائع کروائی ہے ۔ جارجیا ٹیک کے ماہرین پر امید ہیں کہ ان کی یہ ایجاد وائرلیس ٹیکنالوجی اور انرجی میں انقلابی تبدیلی کی وجہ بن سکے گی۔