ریوڈی جنیرو: (روزنامہ دنیا) برازیلی ماہرین ماحولیات نے انکشاف کیا ہے کہ آکٹوپس کی کم از کم 24 اقسام نے سمندر میں اپنی قدرتی پناہ گاہیں چھوڑ کر انسانوں کے پھینکے کچرے کے ڈبوں میں رہنا شروع کر دیا ہے مگر یہ کوئی خوش آئند بات نہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک سائنسی جرنل میں شائع رپورٹ میں شوقیہ اور تحقیقی غوطہ خوروں کی کھینچی ہوئی ہزاروں تصاویر اور ویڈیوز کو بطور حوالہ پیش کیا ہے جن میں آکٹوپس کی مختلف انواع کو پلاسٹک اور شیشے کی بوتلوں سے لے کر لوہے کے ڈرم تک میں بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ تصویریں پچھلے کئی سال کے دوران کھینچی گئیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ کوڑے کرکٹ کے طور پر سمندر میں پھینکے گئے ڈبے، بوتلیں اور ڈرم وغیرہ کو آکٹوپس نے اپنی نسل خیزی یعنی انڈے دینے کیلئے بھی استعمال کرنا شروع کر دیا ہے جو قدرتی ماحول کیلئے ایک بری خبر سے کم نہیں۔