جوہانسبرگ: (روزنامہ دنیا) براعظم افریقہ کے 54 ممالک میں سے دو تہائی سے زیادہ ملک اس وقت اپنے نوٹ بیرون ملک چھاپتے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی کرنسی پرنٹنگ کمپنی ڈی لارو، سویڈن کی کرین اے بی اور جرمنی کی گیزیکے پلس ڈیورینٹ ایسی ٹاپ نجی کمپنیوں میں شامل ہیں جنہوں نے افریقی ممالک کی قومی کرنسیاں پرنٹ کرنے کے معاہدے کر رکھے ہیں۔ جو ممالک اپنی کرنسیاں خود پرنٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ بد عنوان افسروں یا ہیکروں کا شکار ہو سکتے ہیں۔
یہ بات بھی انتہائی اہم ہے کہ کسی دوسرے ملک سے اپنی کرنسی پرنٹ کروانے کے نقصانات بھی ہیں۔ کچھ حکومتیں دوسرے ممالک پر پابندیاں عائد کر کے اسے بطور ہتھیار استعمال کر سکتی ہیں۔ کئی افریقی ممالک اس منصوبے پر بھی کام کر رہے ہیں کہ افریقی ممالک کی کرنسی اسی براعظم میں پرنٹ کی جائے تاہم افریقی ممالک آپس میں ایک دوسرے پر اس حوالے سے کم ہی اعتبار کرتے ہیں۔