فن لینڈ: (روزنامہ دنیا) سائنس دانوں کی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ تتلیوں کی ایک قسم کو طویل اور قدرے گرم موسم خزاں متاثر کر رہی ہے اور اس سے ان کی بقا کو خطرہ ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق طویل موسم خزاں ہونے کے باعث تتلیاں اپنی توانائی تیزی سے استعمال کرتی ہیں یہاں تک کہ موسم بہار میں زندہ رہنا محال ہو جاتا ہے کیونکہ وہ بہت کمزور ہو چکی ہوتی ہیں۔
سائنس دانوں کے مطابق حساس تتلیوں میں توانائی کا ایک نازک طریقہ ہوتا ہے اور وہ متاثر ہو جائے تو ان کی اپنی جان خطرے میں آ سکتی ہے۔ پھر یہی تحقیق دیگر اقسام کی تتلیوں پر بھی لاگو کی جا سکتی ہے۔ خزاں کی طوالت میں سفید تتلیوں کے پیوپا زیادہ توانائی استعمال کرتے ہیں اور موسم بہار تک ان کی موت واقع ہو جاتی ہے۔ اس طرح تتلی بنتے ہی مر جاتی ہے جس کی وجہ کلائمٹ چینج بتائی جا رہی ہے۔