لاہور: (روزنامہ دنیا) سائنس دانوں نے پہلی مرتبہ انسانی جینوم کا سیکوئنس تیار کر لیا ہے، یہ جینوم ڈی این اے کے ہزاروں چھوٹے سلسلوں پر مشتمل ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جینوم سیکوئنس 2003 میں پہلی مرتبہ بنائے گئے تھے جسے 20 برس بعد بھی مکمل نہیں کیا جا سکا تھا۔ جینوم کا اب سائنس دانوں نے باقی ماندہ سیکوئنس بھی تیار کر لیا ہے جس کو ٹی 2 ٹی سی ایچ ایم 13 کا نام دیا گیا ہے جو بہت بڑی پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔
اس وقت ڈٓاکٹر جی آر سی ایچ 38 نامی جینوم کو استعمال کر کے امراض سے منسلک میوٹیشنز کو تلاش کرتے ہیں یا سائنس دان انسانی جینیاتی ورژن میں ارتقا کیلئے اسے استعمال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ آپ کا جینوم وہ معلومات ہیں جو انسانی جسم کی تعمیر اور اسے صحت مند رکھنے کیلئے درکار ہوتی ہے۔ سیکوئنس کے حوالے سے یہ تحقیقی مقالہ طبی جریدے جنرل نیچر میتھوڈز میں شائع ہوا۔