اترپردیش:(ویب ڈیسک) طالب علموں کی اپنی کلاسوں میں شرکت نہ کرنے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بہار کے ایک کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر نے دو سال سے زیادہ کی اپنی تنخواہ جو کہ تقریباً 24 لاکھ بھارتی روپے واپس کر دی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لالن کمار ستمبر 2019 سے بہار کے مظفر پور کے نتیششور کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر پڑھا رہے ہیں۔ تاہم کمار کے مطابق کالج کے طلبہ نے آن لائن کلاسز جوائن کرنے کے بعد سے ایک بھی کلاس میں شرکت نہیں کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمار نے اپنی 33 ماہ کی تنخواہ واپس کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ میرا ضمیر مجھے بغیر پڑھائے تنخواہ لینے کی اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ طلبہ نے کورونا کے دوران آن لائن ہندی کلاسوں میں شرکت کی زحمت بھی نہیں کی،اگر میں 5 سال تک پڑھائے بغیر تنخواہ لیتا ہوں تو یہ میرے لیے علمی موت ہوگی۔
کمار نے مبینہ طور پر 23 لاکھ 82 ہزار 228 بھارتی روپے کا چیک بی آر امبیڈکر بہار یونیورسٹی کے رجسٹرار کو دیا جس سے نتیششور کالج منسلک ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ کمار کی پہلی نوکری تھی اور ان کے مطابق اس نے جوائن کرنے کے بعد سے کالج میں تعلیم کا کوئی ماحول نہیں دیکھا، میرے ضمیر کی آواز نے یہ قدم اٹھانے اور یونیورسٹی کو اپنی تنخواہ واپس کرنے پر مجبور کیا۔