بیجنگ(ویب ڈیسک)دنیا میں پہلی مرتبہ روبوٹ کو کمپنی کا سی ای او بنا دیا گیا ہے اور یہ حیرت انگیز واقعہ بھی چین میں رونما ہوا ہے۔
یہ ایک خاتون روبوٹ ہیں جو مصنوعی ذہانت کے تحت کام کرتی ہیں اور انہیں مسز ٹانگ یو کا نام دیا گیا ہے جو 10 ارب ڈالر کمپنی کا نظم ونسق چلائیں گی، اسے مشہور گیم ساز کمپنی نیٹ ڈریگن ویب سافٹ کا سی ای او بنایا گیا ہے۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز کا خیال ہے کہ مستقبل مصنوعی ذہانت (آرٹیفشل انٹیلی جنس یا اے آئی) کا ہی ہے اور وہ بہترین انداز میں فیصلہ سازی انجام دے سکتی ہے۔ اسطرح خود کمپنی کو اپنا کاروبار بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔
ٹانگ یو تمام معاملات کو سیدھا رکھنے، کام کا معیار بڑھانے اور ان پر عملدرآمد کی رفتار تیز کرنے میں مدد فراہم کرے گی، نیٹ ڈریگن ویب سافٹ نے کہا کہ یہ رئیل ٹائم (حقیقی وقت) میں ڈیٹا کا تجزیہ کرے گی اورمعقول ترین فیصلے کرے گی۔
کمپنی کے مطابق ٹانگ یو چونکہ انسان نہیں ہے اور وہ تعصب سے بالاتر ہوکر کمپنی کو ہرملازم کے لیے یکساں طور پر اہم اور یکساں مواقع سےبھرپور جگہ بنادے گی۔ پھراگلے مرحلے میں ٹانگ یو کے الگورتھم کو مزید شفاف بنا کر میٹاورس کو مضبوط کیا جائے گا۔