ممبئی: ( ویب ڈیسک ) بھارت کی سڑکوں پر لوگوں سے بھیک مانگنے والے ایک بھکاری کو بھارتی میڈیا نے ’’ دنیا کا امیر ترین بھکاری ‘‘ قرار دے دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی شہر ممبئی میں بھیک مانگنے والے بھرت جین نامی بھکاری کی مالیت 10 لاکھ ڈالر سے زیادہ ہے۔
جہاں بھارت میں بہت سے لوگ چند سو روپے کیلئے ایک دن میں گھنٹوں محنت کرتے ہیں وہیں جین مبینہ طور پر سخی لوگوں سے بھیک مانگ کر روزانہ 2,000 سے 2,500 روپے کماتا ہے۔
جین کئی سالوں سے ممبئی کے مصروف مقامات جیسے چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینل ریلوے سٹیشن (CSMT) یا آزاد میدان پر بھیک مانگ رہا ہے اور اس نے کافی دولت جمع کر لی ہے، اس کی مجموعی مالیت تقریباً 7.5 کروڑ ہونے کی توقع ہے اور اس میں ممبئی میں 1.2 کروڑ مالیت کا 2 بیڈ روم والا فلیٹ اور دو دکانیں شامل ہیں جن کا کرایہ 30,000 روپے ماہانہ ہے۔
اس کی ماہانہ آمدنی کا تخمینہ 60,000 روپے اور 75,000 روپے کے درمیان ہے جو بظاہر زیادہ تر ملازمت کرنے والے ہندوستانیوں کی کمائی سے بہت زیادہ ہے۔
اکنامک ٹائمز کے مطابق جین کوئی رسمی تعلیم حاصل کرنے کے متحمل نہیں تھے اور روزی کمانے کے لیے بھیک مانگنے کا سہارا لیتے تھے جبکہ اس کے بچے اس کے نقش قدم پر نہیں چلے اور وہ پہلے ہی کانونٹ سکولوں میں اپنی تعلیم مکمل کر چکے ہیں اور ملازمت کر رہے ہیں۔
جین کے خاندان والے اسے مسلسل مشورہ دیتے ہیں کہ وہ بھیک مانگنا بند کر دے کیونکہ وہ اس کے بغیر اب آرام سے زندگی گزارنے کا متحمل ہو سکتا ہے لیکن وہ تقریباً ہر روز سڑکوں پر بھیک مانگنے کے لئے آتا رہتا ہے۔
خیال رہے کہ جین 2015 سے اپنی کمائی کی وجہ سے ہندوستان میں خبروں کی زینت بن رہے ہیں اور اب ایک امیر بھکاری کے طور پر ان کی شہرت بڑھنے کے بعد بھارتی میڈیا مسلسل ان کا نام لے رہا ہے۔