ریاض: (ویب ڈیسک) تجربات و نظریات اور فنون کی ذہانت میں تحقیق کے سفر کے دوران سعودی مصور صباح النظفیری نے کئی تجربات کے بعد کامیابی حاصل کر لی۔
صباح نے ایسی آئل پینٹنگ بنانا شروع کر دی ہے جو اس جگہ کے درجہ حرارت کے مطابق حرکت کرتی ہے، اگر اس مقام کا درجہ حرارت 18 سینٹی گریڈ تک گر جائے تو تصویر بدل جاتی ہے۔
اسی طرح گرمی کا پارہ 30 ڈگری تک بلند ہو جائے تو یہ مختلف شکل اختیار کر لیتی، یہ خطے میں اپنی نوعیت کی پہلی پینٹنگ ہے جس میں طبیعیات کے قوانین پلاسٹک کی تکلیقی صلاحیتوں کے ساتھ جوڑے گئے ہیں۔
یہ ایک عظیم رہنما کی محبت کا اظہار کرتے ہیں جس نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی اور حمایت کی اور انہیں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو دکھانے کے مواقع فراہم کئے ہیں۔
صباح النظفیری نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ خیال برسوں سے میرے ذہن میں تھا اور ہر تجربہ ناکامی سے دوچار ہوتا تھا، یہاں تک کہ آخر کار یہ تجربہ کامیاب ہوگیا اور پھر اس نے بڑی شہرت حاصل کر لی۔
انہوں نے بتایا یہ تجربہ مختصر آئل کے رنگوں کے ساتھ کیمیکلز کو متوازن کرنے کی بنا پر ہے، یہ وہ رنگ ہیں جو کبھی سردی سے متاثر ہوتے ہیں اور کبھی گرمی سے، پھر تیل کی تہہ کو متاثر کرنے کے طریقے کو اختیار کیا جاتا ہے، اس طرح تصویر دوسرے رنگ سے بدل جاتی ہے۔
اپنی پینٹنگز کے فوائد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں کئی مناظر کو جمع کرتا ہوں اور انہیں ایک پینٹنگ میں بناتا ہوں ان مناظر کا مقصد خاص معنی لیے ہوتا ہے، اپنی پینٹنگز میں میں روشنی اور سائے کی مبالغہ آرائی پر بھروسہ کرتا ہوں۔
ڈرائنگ میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت کے آغاز کی کہانی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میری شروعات کسی بھی پلاسٹک آرٹسٹ کی بچپن کی طرح ہی تھی، میں ڈرائنگ سے محبت کرتا تھا اور مشکل چیزوں کی ڈرائنگ میں دلچسپی رکھتا تھا، پھر آہستہ آہستہ میں اس سطح پر پہنچ گیا ہوں کہ میری پینٹنگز سب سے منفرد ہوتی ہیں۔
صباح النظفیری نے بتایا کہ میں نے 2016 سے 2022 تک اندرونی نمائشوں میں حصہ لیا۔