اناطولیہ: (ویب ڈیسک) ماہرین آثار قدیمہ نے ترکیہ کے قدیم تاریخی شہر ہاتوسا کے کھنڈرات سے ایک نئی زبان دریافت کرلی ہے۔
ہاتوسا شہر سے متعلق مشہور ہے کہ یہ سلطنت ہٹی کا دارالحکومت ہوا کرتا تھا، یہ قدیم سلطنت کانسی کے دور کے اواخر میں اپنے عہد کی سپر پاور تھی جس کی سلطنت کی حدود اناطولیہ سے لے کر شمالی شام اور ایجین سے لے کر مغرب تک پھیلی ہوئی تھیں اور مشرق میں اس کی حدیں فرات تک چلی گئی تھیں۔
ماہرین آثار قدیمہ کو شہر کے کھنڈرات میں کھدائی کے دوران 30 ہزار کے قریب کینیفارم گولیاں (مٹی کی ایک تختی جس پر قدیم زمانے میں لکھائی کی جاتی تھی) برآمد ہوئی ہیں جن میں اناطولیہ کی تاریخ، روایات اور اس وقت کے معاشرے کی تفصیلات موجود ہے۔
ماہرین کو اس بات کا کوئی اندازہ نہیں ہے کہ ان مخصوص کینیفارم گولیوں پر کیا لکھا گیا ہے تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ زبان اناطولیہ کے ہند-یورپی خاندان میں بولی جانے والی زبان ہے۔
ہند-یورپی زبانیں زبانوں کا ایک بڑا خاندان بناتی ہیں جس نے یورپ اور برصغیر پاک و ہند کے بہت سے جدید ممالک کو گھیرا ہوا ہے، ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ ہند-یورپی زبان ممکنہ طور پر بحیرہ اسود کے ارد گرد شروع ہوئی، جو اب جنوبی یوکرین میں ہے۔