نیویارک: (ویب ڈیسک) ایسے دور میں جہاں روایتی ملازمتوں سے اخراجات پورے نہیں ہو پاتے، لوگ کمائی کے نت نئے جائز اور ناجائز طریقے تلاش کر رہے ہیں۔
نیویارک پوسٹ کی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کچھ لوگ کیمرہ کے صرف چند کلکس سے 45 ہزار ڈالرز (تقریباً سوا کروڑ پاکستانی روپے) تک کما رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایک ماہر تھیراپسٹ میلیسا کک کہتی ہیں کہ ’فُٹ فیٹش (پاؤں کی پوشیدہ چاہت) سب سے عام پوشیدہ چاہتوں میں سے ایک ہے‘، اگرچہ کوئی بھی اس انوکھے موقع سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، لیکن کسانوں، رومیوں یا یونانیوں جیسے پاؤں رکھنے والے کافی کمائی کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جب کمائی کی بات آتی ہے تو نایاب ”کسان پاؤں“ کی قسم سب سے آگے ہوتی ہے، یہ تب ہوتا ہے جب تین سب سے بڑی انگلیاں سائز میں برابر ہوتی ہیں۔‘
فٹ فیٹش ویب سائٹ کے سروے میں ”فٹ ماڈل“ کی حیرت انگیز آمدنی پائی گئی ہے،اسکوائر فٹ نے سب سے زیادہ 45,000 ڈالرز حاصل کئے، اس کے بعد یونانی فٹ نے 43,000 اور رومن فٹ نایاب لیکن مقابلہ کم ہونے کی وجہ سے منافع بخش تھے۔
یہ منفرد پیروں والے ماڈلز کے لئے ممکنہ طور پر زیادہ آمدنی والی ایک غیر معمولی مارکیٹ ہے۔