کوئٹہ:(ویب ڈیسک) مصنوعی ٹانگ کے ساتھ چوٹیاں سر کرنے والے باہمت نوجوان کوہ پیما نے مثال قائم کردی۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے امیر حمزہ کی عمر صرف 6 برس تھی جب وہ ایک خوفناک ٹریفک حادثے کا شکار ہوا،اس ٹریفک حادثے میں وہ بری طرح زخمی ہوا۔
زخمی امیر حمزہ کو فوری طور پر مقامی ہسپتال پہنچایا گیا لیکن شاید دیر ہوچکی تھی، ڈاکٹروں کو امیر حمزہ کی زندگی بچانے کیلئے دوران آپریشن اس کی ٹانگ کاٹنی پڑی، جس سے وہ عمر بھر کیلئے معذور ہوگیا، لیکن اس باہمت نوجوان نے اپنی معذوری کو کمزوری نہیں بنایا بلکہ کئی معذور افراد کیلئے مثال بنا۔
امیر حمزہ کا کہنا ہے کہ مجھے بچپن سے ہی اپنے اردگرد پہاڑ دیکھ کر کوہ پیمائی کا شوق تھا،اس شوق کو پورا کرنے کیلئے میں نے مصنوعی ٹانگ لگوائی اور ہمت کرکے چلنا شروع کیا تاکہ کوہ پیمائی کا شوق پورا کرسکوں۔
نوجوان کوہ پیما کا کہنا ہے کہ ابتدا میں جب میں نے کوہ پیمائی کا شوق پورا کرنے کیلئے پریکٹس شروع کی تو ان سنگلاخ پہاڑوں کے درمیان چلتے ہوئے کئی بار میں گر کر زخمی بھی ہوا اور مجھے شدید چوٹیں آئیں لیکن یہ زخم بھی میرے اندر کوہ پیمائی کا جنون کم نہ کرسکے۔
امیر حمزہ کا کہنا تھا کہ ایک ٹانگ سے معذورہونے کے باوجود میں نے بلوچستان کے سب بڑے پہاڑوں کو سر کیا ، جن پہاڑوں کو سر کیا ان میں چلتن، کوہ زرغون ، کوہ مردار شامل ہیں۔
نوجوان کوہ پیما کا مزید کہنا تھا کہ اگر میری حکومتی سطح پر حوصلہ افزائی کی جائے تو میں عالمی کوہ پیماؤں کے ساتھ اپنا یہ شوق پورا کرنے کا خواب رکھتا ہوں۔