موغا دیشو:(ویب ڈیسک )صومالیہ کے مختلف قبائل میں عید جیسے پرمسرت مواقع اور تفریحی ایام کے ساتھ دف بجانے اور رقص کرنے کی منفرد رسوم جو آج بھی قائم ہے۔
یہ منفرد رسم افریقی ملک صومالیہ میں نسل درنسل چلی آ رہی ہے، اس رسم پر چلتے ہوئے لوگ عید کے موقع پردف بجاتے سڑکوں پرنکلتے ہیں اور خلیجی عرب رقص کی طرز پر رقص کرتے ہوئے روایتی رقص کرتے اور عید کی مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
موغادیشو کے پرانے حمروین محلے میں رہنے والے صومالی آل فقیہ قبیلے کو عید کی نمازکی رسم ادا کرنے کے بعد خصوصی رسوم و رواج کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے،وہ محلے کی گلیوں میں گھومتے ہیں اورخاص رسومات پر عمل کرتے ہیں، دف بجاتے ہیں، روایتی رقص کرتے ہیں اور خلیجی دبکہ کی طرز پر رقص کرتے ہیں۔
وہ قبیلے کے ارکان کے درمیان تعلق کو مضبوط کرنے کے موقع پرمبارکباد اور دعاؤں کا تبادلہ بھی کرتے ہیں،اس قبیلے کی جڑیں یمن تک جاتی ہیں۔
آل فقیہ قبیلے کے سردار الحاج محی الدین حاج حسین نےعرب میڈیا کو بتایا کہ یہ رسمیں قبیلے کے ارکان کی جانب سے کئی سالوں سے رائج ہیں، اور یہ قدیم رسوم ہیں جو انہیں نسل در نسل وراثت میں ملی ہیں، ملک میں بہت کچھ بدل گیا مگر یہ رسمیں جاری ہیں۔
دوسرے قبائلی رہنما ڈاکٹرعلی عمرنے کہا کہ الفقیہ خاندان مذہبی خاندانوں کی ایک توسیع ہے جو صومالیہ میں سینکڑوں سالوں سے آباد ہیں، اور وہ ان قبائل میں سے ایک ہیں جو اپنے قدیم ورثے کو محفوظ رکھے ہوئے ہیں۔