لندن :(ویب ڈیسک ) برطانوی ماہرین آثار قدیمہ نے ہڈیوں کی مدد سے 75 ہزار سال پہلے زندہ رہنے والی خاتون کا مکمل چہرہ تیار کر لیا۔
وسط حجری دور کی اس خاتون کے چہرے کی صرف ہڈیاں دریافت ہوئی تھیں، قدیم انسان نیندرتھال، پتھر کے دور کے درمیانی زمانے میں پائے جاتے تھے جبکہ خیال کیا جاتا ہے کہ انسانوں کی یہ نسل غیرمہذب اور غیر نفیس تھی، تاہم اب برطانوی ماہرین کی تحقیق سے نیندرتھال کا ایک نیا چہرہ سامنے آیا ہے۔
اس خاتون کا نام شانیدار زیڈ‘ رکھا گیا ہے اور یہ عراقی کردستان کے اُس غار کا نام ہے جہاں یہ قدیم ڈھانچہ 2018 میں دریافت ہوا تھا۔ اس تازہ ترین دریافت نے ماہرین کو 40 سالہ نیندرتھال خاتون کے اسرار کی تحقیقات کرنے پر مجبور کیا ہے، اس کا ڈھانچہ ایک بڑے عمودی پتھر کے نیچے بنائے گئے سونے کے بنائے گئے مقام سے ملا تھا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ اس ڈھانچے کے نچلے حصے کو 1960 میں امریکی ماہر آثار قدیمہ رالف سولیکی نے کھدائی کے دوران دریافت کیا تھا، تب انہیں کم از کم 10 نیندرتھال کی باقیات ملی تھیں۔