بیجنگ: (دنیا نیوز) چینی کمیونسٹ پارٹی کا انقلابی اقدام، نیشنل پیپلز کانگریس نے صدارت کے عہدے کی مدت پر پابندی اٹھا دی، شی جن پنگ اب تا حیات صدر رہ سکتے ہیں۔
چین کو ایک اور ماؤ زے تنگ مل گئے، صدر شی جن پنگ کے لیے تا حیات صدر رہنے کی راہیں ہموار ہو گئیں۔ نیشنل پیپلز کانگریس نے صدارت کے عہدے کی مدت پر عائد پابندی ختم کر دی۔ 2012ء میں صدر بننے والے شی جن پنگ کے دور میں چین ایک صنعتی اور فوجی طاقت کے طور پر اپنی ساکھ بٹھا چکا ہے۔ انھوں نے بدعنوانی کے خلاف سخت مہم چلائی ہے اور پارٹی کے دس لاکھ سے زیادہ ارکان کو سزا دی ہے، اس سے ان کی مقبولیت میں خاصا اضافہ ہوا۔
شی جن پنگ کے عہدے کی مدت 2023 میں ختم ہو رہی تھی، اب وہ چاہیں تو تاحیات صدر رہ سکتے ہیں۔ ماؤ زے تنگ کے بعد شی جن پنگ پہلے سربراہ ہیں جن کے نظریات کو کمیونسٹ پارٹی کے منشور کا حصہ بنایا گیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئین میں تبدیلی کی منظوری نیشنل پیپلز کانگریس نے اپنے سالانہ اجلاس کے موقعے پر دی۔ 2964 ارکان پر مشتمل اس ادارے کے دو ارکان نے اس تبدیلی کے خلاف ووٹ دیا، جبکہ تین نے رائے شماری سے اجتناب کیا۔