ریاض: (ویب ڈیسک) کرپشن کے الزامات پر گرفتار ہونے والے سعودی شہزادے ولید بن طلال اور ولی عہد محمد بن سلمان کے خفیہ مذاکرات، ولید بن طلال نے تصدیق کردی۔
کرپشن کے الزامات پر جبری نظر بندی کے بعد رہا ہونے والے سعودی شہزادے اور محمد بن سلمان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ ولی عہد کے سوتیلے کزن ولید بن طلال نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ سعودی حکومت سے مذاکرات کا عمل رہائی کے بعد جاری ہے اور یہ رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک سمجھوتے کے تحت ہوئی تھی۔
ایک سوال کے جواب میں سعودی شہزادے نے بتایا کہ مجھے گرفتار نہیں کیا گیا تھا بلکہ شاہی محل میں بلا کر باعزت طریقے سے ہوٹل لے جایا گیا تھا۔ سعودی شہزادے نے مزید کہا کہ رہائی سے قبل میں نے کچھ سرکاری کاغذات پر دستخط ضرور کیے ہیں لیکن انہیں "ڈیل" کہنا مناسب نہ ہو گا وہ ایک سمجھوتا تھا۔ میرے ساتھ جو معاملہ ہوا ہے اس سے میری شہرت کو نقصان پہنچا ہے تاہم میں اور میرے غیر ملکی کاروباری دوست اب بھی سعودی عرب میں سرمایہ کاری کریں گے۔
شہزاد ولید بن طلال کا کہنا تھا کہ نظر بندی کے دوران زیادہ تر وقت عبادت کرتے، مختلف گیمز کھیلنے، چہل قدمی کرنے اور ٹی وی پر پسندیدہ پروگرام دیکھنے میں گزرا ہے۔ یاد رہے کہ سعودی حکومت نے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزام میں وزراء اور 11 شہزادوں سمیت 38 افراد کو حراست میں لیاتھا۔