سابق امریکی صدر پر جوتا پھینکنے والے عراقی صحافی کا الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان

Last Updated On 04 May,2018 04:26 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش پر 2008ء میں عراق میں ایک تقریب کے دوران ایک عراقی صحافی منتظر الزیدی کی جانب سے جوتا پھینکا گیا جس میں وہ بال بال بچے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق امریکی صدر جارج بش پر 2008ء میں اپنے دونوں جوتے اچھالنے والے عراقی صحافی منتظر الزیدی نے عراق میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کردیا ہے۔ عراقی کونسل برائے نمائندگان کے الیکشن رواں ماہ 12 مئی کو ہونے جا رہے ہیں۔

عراقی صحافی منتظر زیدی بش پر جوتے اچھالنے کے بعد دنیا بھر میں شہرت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ المنتظر الزیدی کی جانب سے الیکشن میں حصہ لینے کے اعلان کے بعد نوجوانوں کی کثیر تعداد نے انتخابی مہم میں عراقی صحافی کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی المنتظر الزیدی کی حمایت میں مہم جاری ہے۔

واضح رہے کہ دس سال قبل 2008 میں صحافی جو کہ اس وقت ایک مصری ٹی وی نیوز چینل البغدادیہ سے منسلک تھا، اس نے عراقی پر دورے پرآئے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش پر عراقی وزیراعظم نورالمالکی کے ساتھ پریس کانفرنس میں اپنے دونوں جوتے دے مارے تھے۔امریکی صدرنے جوتوں کے حملے میں خود کو بچالیاتھا۔ تاہم صحافی کو عراقی وزیراعظم کے محافظوں نے حراست میں لے لیاتھا۔جوتے پھینکتے ہوئے صحافی نے امریکی صدر کو للکارتے ہوئے کہا تھا عراق میں مرنے والوں، یتیموں، بیواؤں کی طرف سے یہ جوتے تمھارے لئیے ہیں۔ مہمان صدر پر جوتا پھینکنے کے جرم میں اسے 9ماہ کی قید سنائی گئی تھی اورتاہم اسے اس کے اچھے کردار اور رویے پر جلد جیل سے رہاکردیاگیاتھا۔منتضر الزیدی 2009میں ملک چھوڑکر چلاگیاتھا اور 2011میں واپس آیاتھا۔ اب وہ ملک کے قانون سازی کے ادارے نمائندگان کی کونسل کے انتخابات میں حصہ لے رہاہے۔ یہ انتخابات 12مئی کوہونگے۔