لاہور: (دنیا نیوز) بھارتی سپریم کورٹ نے ریاست کرناٹک کے نو منتخب وزیراعلیٰ بی ایس یڈی رپا کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے سے روکنے کے کیس کی سماعت رات پونے دوبجے شروع کر دی۔ سماعت میں بی جے پی کے رہنماء کو حلف لینے کے لیے کلیئر قرار دے دیا۔
بھارت کی عدالتی تاریخ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا۔ چیف جسٹس دیپک مشرا نے کانگریس اور جے ڈی ایس پارٹی کی مشترکہ درخواست پر رات دو بجے عدالت لگا لی۔ کانگریس اور جے ڈی ایس نے ریاست کرناٹک کے انتخابات میں کامیاب بی جے پی کے وزیراعلیٰ کے امیدوار بی ایس یڈی رپا کو حلف لینے سے روکنے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سپریم کورٹ نے رات پونے دو بجے کیس کی سماعت کی اور جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک سماعت ملتوی کر دی۔
ریاست کرناٹک کے گورنر نے بی جے پی کے رہنما یڈی رپا کو حکومت سازی کی دعوت دی انہوں نے آج وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ جس کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا دھرنا جاری ہے۔ کرناٹک میں حالیہ ریاستی انتخاب میں دو سو بائیس نشتوں پر ووٹ ڈالے گئے، بی جے پی نے ایک سو چار نشتیں حاصل کر لیں اور گورنر نے اسکے رہنما کو حکومت بنانے کی دعوت دی لیکن اپوزیشن جماعتوں کانگریس نے اٹھہتر اور جے ڈی ایس نے اڑتیس نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ دونوں جماعتیں اس پوزیشن میں ہیں کہ وہ مخلوط حکومت تشکیل دے سکتی ہیں۔ دونوں جماعتوں نے اس بنیاد پر یڈی یرپا کے خلاف درخواست دی جسکی سماعت رات دو بجے کی گئی۔