امرتسر: (ویب ڈیسک) سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل پر بھارتی فوج کی یلغار کو 34 برس بیت گئے، سکھ برادری کے زخم آج بھی تازہ ہیں۔ بھارتی فوج کے بد ترین "آپریشن بلیو سٹار" میں قتل ہونے والے سکھوں کی یاد میں تقریب "خالصتان" کے نعروں سے گونج اٹھی۔
بھارتی اخبار کے مطابق "آپریشن بلیو سٹار" کی برسی پر بھارتی حکومت نے پورے شہر کو قلعہ میں بدل دیا، سیکیورٹی کے نام پر پیرا ملٹری فورس اور پنجاب پولیس کے ہزاروں اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔ سیکیورٹی اہلکار گاڑیوں کی تلاشی اور پیدل چلنے والوں کی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں تا کہ کوئی خالصتان کے حق میں پیش قدمی یا نعرے بازی نہ کر سکے۔
برسی کے موقع پر دل خالصہ اور سکھ یوتھ فیڈریشن نے خالصتان تحریک کے مقتولین کو خراج تحسین پیش کی اور خالصتان کے حق میں نعرے لگائے۔ اکنامکس ٹائمز کے مطابق گولڈن ٹیمپل میں موجود ہزاروں کی تعداد میں جمع سکھوں نے خالصتان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کیے۔
واضح رہے کہ بھارت کے شمالی شہر امرتسر میں جون 1984 میں علیحدگی پسند سکھوں کو گولڈن ٹیمپل سے نکالنے کے لیے فوجی آپریشن بلیو سٹار کیا گیا تھا جس میں تقریباً 500 سکھوں کو قتل کردیا گیا۔
اس وقت کی بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کے سکھ گارڈ کے ہاتھوں قتل کے بعد بدترین فسادات پھوٹ پڑے، جس میں بھارتی فوج نے 4 ہزار سے زائد سکھوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔