منیہ غانمی (نیٹ نیوز ) لیبیا میں غیرقانونی طریقے سے یورپ منتقلی کی کوشش کے دوران بند کنٹینر میں دم گھٹنے سے کم سے کم آٹھ تارکین وطن ہلاک اور 90 بے ہوش گئے تاہم دیگر کو بچالیا گیا ہے۔ لیبیا کے سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ 90 افراد کو زندہ بچالیا گیا ہے جب کہ آٹھ تارکین وطن دم گھٹنے کے نتیجے میں زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔
ان کا تعلق مختلف ملکوں سے بتایا جاتا ہے۔ لیبیا کے زوارۃ شہر کے ڈائریکٹوریٹ سیکیورٹی کی طرف سے سوموار کو جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے ایک بڑے کنٹینر کی تلاشی لی جس میں 100 غیرقانونی تارکین وطن ٹھونسے ہوئے تھے۔ کنٹینر میں ڈیزل کے کئی گیلن بھی رکھے گئے تھے۔ یہ فریزر نما کنٹینر مردہ مچھلیوں اور گوشت کی منتقلی کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ طویل وقت کنٹینر میں بند رہنے کے باعث دم گھٹنے سے چھ بچوں اور ایک خاتون سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ دیگر بے ہوش افراد کو علاج کے لیے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ لیبیا کے راستے غیرقانونی تارکین وطن کی یورپ منتقلی کا خطرناک دھندہ جاری ہے حالانکہ لیبیا اور یورپ سمیت کئی دوسرے مُمالک بحیرہ روم سے تارکین وطن کی منتقلی کی روک تھام کے لیے کئی سخت اقدامات بھی کرچکے ہیں۔
عالمی سلامتی کونسل بھی لیبیا سے تارکین وطن کی اسمگلنگ پر پابندی لگا چکی ہے۔ لیبیا میں انسانی سمگلنگ جیسے مکروہ دھندے میں کئی مافیاؤں کی موجودگی کی خبریں آتی رہی جن کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا ارتکاب کیا جاتا رہا ہے۔ مئی کے مہینے میں مغربی لیبیا کے شہر بنی ولید میں اسمگلروں نے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے 12 تارکین وطن کو موت کےگھاٹ اتار دیا تھا۔