امن کا نوبل انعام نادیہ مراد کے نام

Last Updated On 05 October,2018 02:53 pm

اوسلو (نیٹ نیوز) عراقی نژاد نادیہ مراد کو امن، جنسی زیادتی کیخلاف آواز اٹھانے اور خواتین کیلئے گراں قدر خدمات انجام دینے کے اعتراف میں نوبل انعام کا حقدار قرار دیا گیا ہے۔ عراق میں پیدا ہونے والی نادیہ مراد نے داعش کی قید میں چھ سال بطور جنسی کنیز کے گزارے اور قید سے رہائی پانے کے بعد اب وہ جرمنی میں خواتین کے حقوق کیلئے آواز اٹھا رہی ہیں ۔

نوبل ایوارڈ حاصل کرنے والی دوسری شخصیت کا نام ڈینس میکویج ہے۔ ڈینس میکویج نے پرتشدد کارروائیوں کے شکار ملک کانگو میں تشدد اور ظلم و ستم کی کارروائیوں کی شکار بننے والی خواتین کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی ۔ ڈینس میکویج انسانی حقوق کیلئے کام کرنی والی ایک معروف شخصیت ہیں اور ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں پہلے بھی کئی بار اس ایوارڈ کیلئے نامزد کیا جا چکا ہے ۔ دنیا بھر سے نوبل انعام کیلئے 331 افراد کے نام جمع کئے گئے تھے اور اس کے بعد ان میں سے تمام افراد کی سکروٹنی کر کے ان میں سے بہترین شخصیات کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔


نادیہ مراد 2003 میں عراق پر ہونے والے امریکی حملے کے وقت 8 برس کی تھیں اور انہوں نے تمام امریکی مظالم اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں۔ نادیہ کے 6 بھائیوں کو امریکیوں نے اس کے سامنے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا اور اسے اس کی دو بہنوں اور بھتیجیوں کے ساتھ یرغمال بنا لیا گیا۔ نادیہ کو تین ماہ کی جنسی غلامی کے سیاہ دور میں کئی بار بیچا گیا ، اسی دوران اس کی ملاقات ایک اور مصیبت زدہ خاندان سے ہوئی جس نے اسے کیمپ سے فرار ہونے میں مدد دی ۔ بعد ازاں وہ کردوں کے پناہ گزین کیمپ میں چلی گئی جہاں سے سیاسی پناہ کی خاطر اسے جرمنی روانہ کر دیا گیا تھا