خرطوم: (دنیا نیوز)بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان کی ریاست القضارف میں گورنر سمیت اہم حکومتی شخصیات کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر لینڈنگ سے قبل موبائل فون ٹاور سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا۔
سرکاری ٹیلی ویژن نے ہیلی کاپٹر حادثے میں القضارف کے گورنر میر غنی صالح ، اُن کی کابینہ کے وزیراعلیٰ، صوبائی وزیر برائے زراعت، مقامی پولیس چیف اور بارڈر فورس کے محافظ کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ہیلی کاپٹر حادثہ ایتھوپیا کے سرحدی علاقے کے نزدیک پیش آیا تاہم سرکاری ٹیلی ویژن نے حادثے کی وجہ نہیں بتائی۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا تھا ہیلی کاپٹر ریاست القادریف میں لینڈ کرنے کی کوشش کے دوران کمیونیکیشنز کے ایک ٹاور سے ٹکرا گیا جس کے بعد ہیلی کاپٹر میں آگ بھڑک اٹھی۔ایک عینی شاہد آدم حسین کا کہنا تھا کہ ‘ائرکرافٹ سے آگ کے شعلے اور کالا دھواں اٹھ رہا تھا’۔
سوڈانی ائرکرافٹ ایتھوپیا کی سرحد کے قریب گر کر تباہ ہوا تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں دی گئیں کہ وجوہات کیا تھیں اور حادثے میں کسی کی جان بچی ہے یا نہیں۔
سوڈان کی سرکاری نیوز ایجنسی سونا نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ رپورٹ کیا ہے۔ سرکاری نیوز ایجنسی کا واضح تفصیلات دینے سے گریز کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چند دیگر افراد کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔خیال رہے کہ سوڈان میں فوجی اور سول استعمال میں رہنے والے اکثر ائرکرافٹ روس طرز کے پرانے ماڈل ہیں جس کے نتیجے میں حالیہ برسوں میں سوڈان میں فضائی حادثوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
فوج کی جانب سے ان حادثوں کو تیکنیکی مسائل اور موسم کی خرابی بتایا جاتا ہے۔رواں سال اکتوبر میں دارالحکومت خرطوم کے ائرپورٹ میں دو فوجی جہاز رن وے میں ہی آپس میں ٹکرا گئے تھے جس سے 8 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ستمبر میں خرطوم کے قریبی شہر اور نیل کے ساحل کے قریب اوم درمان میں فوجی جیٹ گرنے سے 2 پائلٹ جاں بحق ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ سوڈان میں یہ حادثہ ایک ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کے کچھ دنوں بعد ہی پیش آیا تھا جس میں تمام مسافر خوش قسمتی سے بچ گئے تھے تاہم ہیلی کاپٹر کو آگ لگی تھی۔