واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا نے افغانستان میں بھی اپنی فوج کی تعداد میں 50 فیصد کمی کا فیصلہ کر لیا۔ صدر ٹرمپ نے قبل ازیں شام سے بھی اپنی فوج واپس بلانے کے احکامات جاری کئے تھے جس پر وزیردفاع جیمز میٹس صدرِ امریکہ سے ناراض ہو گئے اور اپنا استعفی بھجوا دیا، وہ فروری میں عہد ہ چھوڑ دیں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق فوج کو افغانستان میں تعینات اہلکاروں کی تعداد میں 50 فیصد کمی لانے کی ہدایت کر دی گئی ہے، اس بارے میں منصوبہ بندی جاری ہے، امریکی فوج کی تعداد میں سات ہزار اہلکاروں کی کمی کی جائے گی۔ افغانستان میں 17 سال سے جاری جنگ میں اب تک 2400 امریکی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب شام اور افغانستان سے فوج واپس بلانے کے فیصلے سمیت صدرٹرمپ کی پالیسیوں سے ناراض امریکی وزیردفاع جیمز میٹس نے استعفی دے دیا، وہ فروری میں عہدہ چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کے نام خط میں واضح کیا کہ انکی سوچ صدر کی پالیسیوں سے مطابقت نہیں رکھتی۔ جیمزمیٹس کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کوحق ہے اپنی سوچ سے ہم آہنگ شخص کو وزیر دفاع بنائیں۔
ادھر امریکی صدر نے جیمز میٹس کے عہدہ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے ٹویٹ کی کہ جیمز میٹس نے اتحادیوں اور دوسرے ممالک کو فوجی ذمہ داریوں کا حصہ ادا کرنےمیں مدد کی۔ امریکی میڈیا کے مطابق جیمز میٹس شام سے امریکی فوج کی واپسی کے فیصلے کے خلاف تھے۔
اس سے پہلےامریکی مصنف باب ووڈورڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی صدر کی پالیسیوں کے سبب جیمزمیٹس مایوسی کا شکار ہوگئے تھے وہ انہیں احمق اور ذہنی طور پر غیر متوازن شخص سمجھتے تھے۔