واشنگٹن: (دنیا نیوز) واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان کشیدگی، امریکا نے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورس ٹریٹی معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ امریکا نے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورس ٹریٹی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے روس کو کافی وقت دیا تاہم روس کئی سالوں سے معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کر رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور روس کے درمیان ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہونے کا خدشہ
امریکی وزیر خارجہ نے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے روس کو معاہدے پر عمل درآمد کرنے کے لیے 180 دن کی مہلت دی گئی ہے، عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں امریکا روس کے ساتھ طے پانے والا معاہدہ ختم کر دے گا۔
خیال رہے کہ روس اور امریکا کے درمیان ہتھیاروں کی دوڑ روکنے کیلئے 1987ء میں معاہدہ ہوا تھا۔
روس اور امریکا کے درمیان ہتھیاروں کی دوڑ روکنے کیلئے 1987ء میں معاہدہ ہوا تھا۔ امریکا اور سابق سویت یونین نے درمیانی فاصلے سے تک مار کرنے والے ایٹمی میزائلوں میں کمی کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی معاہدوں سے امریکا کو باہر نکالنے کی پالیسی کے تحت روس پر آئی این ایف معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے اس سے نکلنے کا اعلان کیا تھا۔
اس معاہدے کے تحت امریکہ اور روس دونوں کو یورپ میں درمیانی فاصلے سے مار کرنے والے بیلسٹک اور کروز میزائلوں کی تنصیب سے منع کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک اہم بیان میں کہا تھا کہ انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورس ٹریٹی (آئی این ایف) معاہدے سے امریکا کے نکل جانے کی صورت میں ان کا ملک اپنے دفاع کے لئے پوری طرح آمادہ ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا تھا کہ اگر واشنگٹن آئی این ایف معاہدے سے نکل گیا تو ماسکو اپنی سلامتی کے دفاع کیلئے لازمی اقدامات عمل میں لائے گا۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا تھا کہ آئندہ سال کے دوران ملک کی جوہری طاقت میں اضافہ کرنا روسی افواج کی اہم ترین ذمہ داری ہے۔