نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارتی سیاست دان بھی سوال اٹھا رہے ہیں کہ پردھان منتری صاحب! کیا آپ میں ذرا بھی شرم نہیں؟ رافیل طیاروں کے حصول میں تاخیر کے ذمہ دار تو آپ خود ہیں۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کے ساتھ جنگ کی کیفیت اس لئے پیدا کی کہ مہنگے رافیل طیاروں کی خریداری کا جواز پیش کیا جا سکے۔ اب اعتراف کے بعد تو بھارتی سیاست دان بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔
بالاکوٹ حملے کا جھوٹا دعویٰ، پھر اپنے دو طیاروں کی تباہی اور پائلٹ کی گرفتاری پر جگ ہنسائی۔ کنٹرول لائن پر بلا اشتعال گولہ باری پر ملا منہ توڑ جواب، پھر بھی مودی کی عقل ٹھکانے نہ آئی۔
اب اور کچھ نہ ملا تو مودی رافیل طیاروں کی کمی کا رونا رونے لگے۔ اس دوران شرمندگی چہرے پر واضح نظر آ رہی ہے، نہ زبان الفاظ کا ساتھ دے رہی ہے، نہ ہی وہ پہلے والی بڑھکیں ہیں۔
اور اب اپوزیشن کی طرف سے رافیل طیاروں کے معاہدے میں غبن،خوردبرد، کک بیکس، کمیشن لینے اور اقربا پروروی کے الزامات نے نریندر مودی کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔
کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے خوب سوال اٹھایا ہے کہ پردھان منتری! اتنی کُٹ کھانے کے بعد ذرا بھی شرم نہیں؟ آپ کی نالائقی اور نااہلی کے باعث ابھینندن جیسے جوانوں کو دنیا بھر میں مذاق کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
تیس ہزار کروڑ روپے چوری کر کے اپنے دوست انیل امبانی کی جیب میں ڈال دیئے۔
ان کا کہنا ہے کہ رافیل طیاروں کے حصول میں تاخیر کا ذمہ دار کوئی اور نہیں، وزیراعظم خود ہے۔ اپوزیشن نے مودی جی کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اب رافیل طیاروں کے معاملے میں تاخیر پر جس بے بسی کا اظہار کیا ہے، اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ وہ مال کمانے سے محروم رہے۔