نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکہ نے عمان کے توسط سے ایران کو حملوں کی وارننگ دی جس کی تصدیق ایرانی حکام کی جانب سے بھی کی گئی ہے اُدھر روس نے امریکی حکام کو کہا ہے کہ ایران کے ساتھ تنازعے کے نتائج پر غور کیا جائے۔
خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عمان کے توسط سے ایران کو حملوں کی وارننگ دی اور ان کا کہنا تھا کہ امریکا جنگ نہیں چاہتا بلکہ بات چیت میں دلچسپی رکھتا ہے جن ثالثوں نے امریکی پیغام خامنہ ای تک پہنچایا ان کا کہنا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر نے بات چیت کی تجویز مسترد کر دی ہے۔ انہوں نے نے خبردار کیا کہ امریکا کی کسی بھی ممکنہ فوجی کارروائی کے علاقائی سیاست پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
عمان کے عہدیداروں نے شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ ٹرمپ نے پیغام میں ایران سے کہا ہے کہ تہران کے ساتھ جنگ کے بجائے بات چیت کا خواہشمند ہوں جس کے جواب میں ایران نے جواب دیا ہے کہ بات چیت کا فیصلہ رہبر انقلاب آیت اللہ علی خامنہ ای کے ہاتھ میں ہے جو اس وقت امریکا کے ساتھ بات چیت کے حامی نہیں ہیں۔
ایک دوسرے عہدیدار کہا کہ تجویز مسترد کر دیئے جانے کے بعد عمان نے ایران کو خبردار کیا کہ اگر اس کے خلاف فوجی کارروائی ہوتی ہے تو اس کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
ایرانی حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عمان کے ذریعے تہران کو پیغام پہنچایا تھا کہ امریکا ایران پر حملہ کرنے والا ہے۔ روسی ڈپٹی وزیر خارجہ سرگئی ریابکو نے امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں کہا ہے کہ امریکا ایران کے ساتھ تنازعے کے نتائج پر غور کرے۔۔
نیویارک ٹائمز میں شائع ہونیوالی خبر کے مطابق امریکی صدر نے ایران میں سرجیکل سٹرائیک کی منظوری دی تھی جس میں ایران کے ریڈار سسٹم، میزائل بیٹریوں اور دیگر تنصیبات کو نشانہ بنانے کا کہا تھا مگر بعد ازاں امریکا نے ایران کے خلاف محدود حملے کا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔
دوسری طرف یورپی ممالک نے فضائی کمپنیوں کو بین الاقوامی آبی تجارتی گزرگاہ آبنائے ہرمز کی فضاء سے پروازیں چلانے پر پابندی عاید کی ہے۔ آسٹریلیا، ہالینڈ اور جرمنی نے فضائی کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ آبنائے ہرمز کی فضا سے پروازوں کی آمد ورفت پر پابندی عائد کریں۔
جرمنی کی سب سے بڑی فضائی کمپنی لفتھنزا کا کہنا ہے کہ طیاروں کو ایران کے بعض علاقوں اور آبنائے ہرمز کی فضاء سے گزرنے سے روک دیا گیا ہے۔ امریکا کی وفاقی فضائی کمپنی کے طیاروں کی پروازوں پر بھی پابندی عاید کر دی گئی ہے۔
ہالینڈ کی فضائی کمپنی ایل ایم نے بھی طیاروں کو ایران کے بعض علاقوں کی فضاء کو استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔ تاہم اس کی تفصیل سامنے نہیں لائی گئی۔