لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ کو نیا وزیراعظم مل گیا۔ بورس جانسن ملک کی قیادت کیلئے نامزد کر دیئے گئے۔
دنیا نیوز کے مطابق بورس جانسن برطانیہ کے نئے وزیراعظم منتخب ہونگے، کنزرویٹوپارٹی نے نئے برطانوی وزیراعظم کے لیے بورس جانسن کے نام کا اعلان کر دیا ہے۔ وہ اس سے قبل لندن کے میئر اور وزیر خارجہ کی ذمہ داریاں ادا کر چکے ہیں۔ وزارت عظمی کے لیے ان کا مقابلہ جیرمی ہنٹ کیساتھ تھا۔ بورس جانسن کو 92153 ووٹ ملے جبکہ جیرمی ہنٹ کے حصے میں 46656 ووٹ آئے۔
دوسری طرف بورس جانسن کنزرویٹو پارٹی کے نئے قائد بھی منتخب ہو گئے ہیں۔ تھریسامے بطور وزیراعظم کل اپنا آخری خطاب کریں گی۔ وہ بکنگھم پیلس میں استعفی جمع کرا کر عہدہ چھوڑ دیں گی۔
Thank you all for the incredible honour you have done me. The time for campaigning is over and the time for work begins to unite our country and party, deliver Brexit and defeat Corbyn. I will work flat out to repay your confidence
— Boris Johnson (@BorisJohnson) July 23, 2019
اُدھر نامزد ہونے والے وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ پارٹی کی طرف سے وزیراعظم کے عہدے پر نامزدگی میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ اب وقت ہے متحد ہو کر ملک کے لیے مل کر چلنا کا، بریگزٹ کے معاملے پر ملک کیلئے کچھ کرنے کا وقت ہے اور کوربن کو ہرائیں گے۔
Many congratulations to @BorisJohnson on being elected leader of @Conservatives - we now need to work together to deliver a Brexit that works for the whole UK and to keep Jeremy Corbyn out of government. You will have my full support from the back benches.
— Theresa May (@theresa_may) July 23, 2019
تھریسامے نے ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں بورس جانسن کو وزیراعظم اور کنزرویٹو پارٹی کا سربراہ بننے پر مبارکباد پیش کرتی ہوں، بریگزٹ کے معاملے پر اب ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، ہماری پوری سپورٹ آپ کیساتھ ہے۔
یاد رہے کہ چند پشتوں پہلے بورس جانسن کا خاندان ناصرف مسلمان تھا بلکہ ان کے پڑدادا کا شمار سلطنت عثمانیہ کے آخری دور کی اہم شخصیات میں ہوتا ہے۔ ان کا نام علی کمال تھا۔ وہ ایک صحافی اور لبرل سیاستدان تھے۔ علی کمال کے والد کا نام احمد آفنندی تھا اور پیشے کے لحاظ سے تاجر تھے۔ وہ استنبول میں 1867ء میں پیدا ہوئے تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق علی کمال کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے ابتدائی تعلیم استنبول میں حاصل کی تاہم اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ملک چلے گئے، انہوں نے جنیوا، پیرس میں سیاسیات میں ڈگری مکمل کی۔ 1903ء میں ایک سوئس خاتون ونی فریڈ برون سے شادی کی، اس کی شادی کے بعد ان کے ہاں دو بچے پیدا ہوئے، بڑی بیٹی کا نام سلمی رکھا گیا جبکہ بیٹے کا نام عثمان علی رکھا گیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق عثمان علی کی ولادت کے بعد فوراً بعد ان کی والدہ کا انتقال ہو گیا پھر دونوں بچوں کو ان کے ننھیال برطانیہ بھیج دیا گیا جہاں ان کی نانی مارگریٹ برون نے ان کی پرورش کی۔