ورلڈ چیمپئن کپتان آئن مورگن نے ورلڈکپ فائنل کے نتیجے پر سوال اُٹھا دیئے

Last Updated On 22 July,2019 02:16 pm

لندن: (ویب ڈیسک) انگلینڈ کو ورلڈ چیمپئن بنوانے والے کپتان آئن مورگن کا کہنا ہے کہ لارڈز میں ہونے والے فائنل میچ کا نتیجہ جائز نہیں تھا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان فرق بہت بڑا نہیں تھا۔

 

ایک انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ سپر اوور کا قانون سمجھ سے بالاتر ہے اور ان کے خیال میں فائنل کا نتیجہ درست اور جائز نہیں تھا۔ پاکستان اور سری لنکا سے شکست انگلش ٹیم کے لئے دھچکے سے کم نہیں تھی، دونوں شکستوں کے بعد ہماری ٹیم نے سیکھنے کی کوشش کی اور ٹیم نے اس کے بعد مزید غلطیاں نہیں کیں۔

 

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ فائنل کا تاریخی مقابلہ،انگلینڈ نے عالمی چیمپئن کا تاج سر پر سجا لیا

انٹرویو میں ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ درست ہے کہ فائنل میچ اچھا ہوا لیکن ہم ورلڈ کپ جیت کر بھی مشکل میں پڑ گئے ہیں اگر ہارجاتے تو ہماری مشکلات زیادہ بڑھ جاتیں۔ نیوزی لینڈ نہ جانے کیوں ہار گیا۔ ان کی فائنل کے بعد کین ولیم سن سے کئی بار بات ہوئی ان کا بھی یہی کہنا ہے کہ سپر اوور کا قانون ان کی سمجھ میں نہیں آیا، ایسا لگ رہا تھا کہ دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کو موقع دے رہی ہیں، دونوں نے ایک دوسرے کو جیت کے لئے کئی مواقع دیئے۔

انگلش کپتان کا مزید کہنا تھا کہ سپر اوور کے دوران ہماری نظریں تماشائیوں کے ایک حصے پر بھی تھیں، تماشائی کو لارڈز کے کسی انکلوژر میں دل کا دورہ پڑ گیا تھا، اس وقت پاگل پن عروج پر تھا۔ دل کا دورہ پڑنے والا تماشائی بھی ہماری نظروں میں تھا، اسے طبی امداد دی جارہی تھی۔مورگن نے کہا کہ ایسا لگا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان فرق کم تھا۔ لیکن فائنل میں جس طرح اتار چڑھاؤ دکھائی دے رہا تھا اسے دیکھتے ہوئے کسی بھی ٹیم کے لئے جیت آسان نہیں تھی۔

آئن مورگن کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے اپنے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کر سکتا ہوں، میں سب سے پہلے اپنے جسم کو دیکھنا چاہتا ہوں کہ اب بھی اس میں کھیلنے کی سکت ہے یا نہیں کیونکہ میں ٹیم پر بوجھ نہیں بننا چاہتا۔ رواں سال ہم نے نیوزی لینڈ اور ساؤتھ افریقہ کھیلنا جانا ہے، اس کے بعد اگلی منزل سری لنکا ہے اور آئندہ سال ٹی 20 ورلڈکپ بھی قریب ہے۔

انگلش کپتان کا کہنا ہے کہ میرے لیے فیصلہ کرنا کافی جذبات مرحلہ ہے۔ جذبات میں آ کر فیصلہ کیا تو یقینا غلط ہو گا۔ میں اپنے آپ سے پوچھنا بھی چاہتا ہوں کہ کیا میں اب بھی ٹیم کے لیے ضروری ہوں۔ کیا میرے پاس مزید چار سال ہیں کرکٹ کھیلنے کے لیے۔ اس لیے میں جلد فیصلہ کرنا چاہتا ہوں۔