تہران: (ویب ڈیسک) ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ امریکا سمیت عالمی رہنماؤں کیساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن ہم ہار تسلیم نہیں کرینگے۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ تہران حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ یہ مذاکرات منصفانہ‘ ہونا چاہئیں اور عالمی ممالک یہ مت سمجھیں کہ ہم نے ہار مان لی ہے۔ جب تک میرے ذمے ملک کی ایگزیکٹیو ذمہ داریاں ہیں، ہم منصفانہ، قانونی اور ایماندارانہ مذاکرات کے ساتھ مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ ایران اور امریکا کی کشیدگی بڑھ چکی ہے، ٹرمپ بھی کچھ عرصہ قبل کہہ چکے ہیں کہ وہ تہران کیساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
دوسری طرف ایران نے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ اسکا کوئی ڈورن طیارہ نہ تو دوران پرواز روکا گیا اور نہ ہی تباہ کیا گیا۔ امریکا کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ ہفتے ایران کے بغیر پائلٹ کے پرواز کرنے والے دو طیاروں کو ہدف بنایا گیا تھا۔
ایرانی وزیر دفاع جنرل امیر حاتمی نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ایسا دعویٰ کرتا ہے تو اسے شواہد بھی فراہم کرنا چاہییں۔ ایران کا کوئی ڈورن ’انٹرسَیپٹ‘ نہیں کیا گیا۔
دریں اثناء حسن روحانی کا مزید کہنا ہے کہ اگر برطانیہ ہمارا آئل ٹینکر چھوڑتا ہے تو بدلے میں ہم بھی برطانوی آئل ٹینکر چھوڑ سکتے ہیں۔ یورپی ممالک کیساتھ کسی بھی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ نے ثالثی کے لیے ایک وفد تہران بھیجا ہے جس میں دونوں ممالک کے تعلقات اور آئل ٹینکرز پکڑے جانے کے بعد کشیدگی کی صورتحال پر گفتگو کی گئی ہے۔