سرینگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر میں ایک اور نوجوان شہید ہو گیا، وادی میں احتجاج، فورسز نے مظاہرین کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، متعدد زخمی جبکہ کئی کو گرفتار کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے شوپیاں کے علاقے پنڈو چھان میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک اور نوجوان کو شہید کر دیا۔ قبل ازیں اسی علاقے میں ایک حملے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ ایک زخمی ہو گیا تھا۔
دریں اثنا سینکڑوں لوگوں نے نوجوان کی شہادت پر سڑکوں پر نکل کر زبردست مظاہرے کئے۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے گولیاں اور پیلٹ چلائے اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ قابض انتظامیہ نے ضلع شوپیاں موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطل کر دی۔
دوسری جانب بھارتی فورسز نے ضلع پلوامہ کے کئی علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ ادھرضلع پلوامہ کے علاقے زاہد باغ میں سڑک کے کنارے نصب بم سے ٹکرانے سے بھارتی فوج کی گاڑی کو نقصان پہنچا۔ دوسری جانب بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے نئی دہلی میں نظربند کشمیری تاجر ظہور وٹالی کی ایک کروڑ 73 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد ضبط کر لی۔
دریں اثنا حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل اور مسلم اکثریتی کردار ختم کرنے کی بھارت کی کوئی بھی کوشش لاحاصل مشق ہے۔ انہو ں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک زندہ حقیقت ہے اور کسی بھی عدالتی، قانونی یا سیاسی اقدامات کے ذریعے اس کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا اور جلد یا بدیر اس دیرینہ تنازع کو حل کرنا ہی ہوگا۔