لندن: (دنیا نیوز) برطانوی شہزادہ ہیری نے اعتراف کیا ہے کہ بھائی شہزادہ ولیم کیساتھ بادشاہی ذمہ داریوں کی وجہ سے اختلافات ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق شہزادہ ہیری کا کہنا ہے کہ میرے اور بھائی کے درمیان تعلقات میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے لیکن باتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے، مصروفیات کے باعث ایک دوسرے کو وقت نہیں دے پاتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارےراستے الگ ہیں ضرورت پڑنے پرایک دوسرے کا سہارا بنیں گے، شہزادہ ولیم میرابھائی ہے بھائی رہے گا، فیملی کی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے کچھ ناگزیر واقعات ہوتے ہیں۔
یاد رہے کہ برطانوی شاہی خاندان کے افراد کے درمیان اختلافات کی کہانی کوئی نئی نہیں، دنیا کے طاقتور ترین شاہی خاندان کے افراد میں اختلافات کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنا پرانا یہ خاندان ہے۔ شہزادہ و شہزادیوں سمیت ملکاؤں اور بادشاہوں کے درمیان اختلافات پر متعدد کتابیں بھی لکھی گئی ہیں اور خاندان کے اختلافات کا ذکر کچھ فلموں و ڈراموں میں بھی کیا جا چکا ہے۔
شاہی خاندان کے ماضی کے شہزادوں اور شہزادیوں کے اختلافات کی تاریخ اپنی جگہ لیکن حالیہ شہزادہ ولیم اور ان کے چھوٹے بھائی شہزادہ ہیری کے درمیان بھی اختلافات کی خبریں سامنے آتی رہی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ان کی والدہ شہزادی ڈیانا اور ان کے والد شہزادہ چارلس کے درمیان بھی اختلافات کی خبریں آتی رہتی تھیں۔
شہزادہ ولیم اور ان کے چھوٹے بھائی شہزادہ ہیری کے درمیان اختلافات کی خبریں گزشتہ کچھ عرصے سے برطانوی میڈیا کی زینت بنتی رہیں، تاہم اس پر دونوں بھائیوں نے کوئی جواب نہیں دیا تھا اور نہ ہی شاہی محل کی جانب سے اس پر کوئی بات کی گئی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’’اے ایف پی‘‘ کے مطابق شہزادہ ہیری نے گزشتہ ماہ افریقی دورے کے دوران برطانوی ٹی وی ’آئی ٹی وی‘ کو دیے گئے انٹرویو میں بھائی ولیم سے اختلافات کا اعتراف کیا تھا، شہزادہ ہیری اور اہلیہ میگھن مارکل کا انٹرویو دستاویزی فلم کی صورت میں 20 اکتوبر کو نشر کیا گیا۔ اسی انٹرویو میں میگھن مارکل نے بھی پہلی بار اپنے ساتھ ہونے والے مسائل پر کھل کر بات کی۔
شہزادہ ہیری کا کہنا تھا کہ ہم دونوں بھائیوں میں اختلافات غیر سیاسی ہیں، دونوں بھائیوں میں اختلافات محض اعلیٰ شاہی ذمہ داریوں کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ تاہم میں ان کی عزت کرتا ہوں وہ میرے بڑے بھائی ہیں، یاد رہے کہ دونوں بھائیوں میں دو سال کی عمر کا فرق ہے۔
دوسری طرف خبر رساں ادارے کے مطابق دستاویزی فلم میں میگھن مارکل نے بھی کیٹ مڈلٹن کے ساتھ اختلافات پر بات کی اور کہا کہ شاہی خاندان کی بہو بننے کے ابتدائی ایام ان کے لیے مشکل تھے تاہم اب صورتحال بتدریج بہتر ہوتی جا رہی ہے۔ میگھن مارکل نے میڈیا میں اپنی غیر معمولی کوریج اور میڈیا کی جانب سے جھوٹی خبریں شائع کرنے پر بھی بات کی اور کہا کہ امریکا سے تعلق رکھنے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔
میگھن مارکل کا کہنا تھا کہ جب وہ شہزادہ ہیری سے شادی کرنے جا رہی تھیں تو انہیں ان کی برطانوی و امریکی خواتین دوستوں نے منع کیا تھا۔ تاہم اس دوران مجھے سب سے زیادہ تکلیف اس وقت ہوئی جب میری میڈیا پر ضرورت سے زیادہ کوریج کی ہے، حاملہ ہونے کے بعد میڈیا کوریج سے ڈپریشن کا شکار ہوگئی تھی۔