نیو یارک، انقرہ: (روزنامہ دنیا) ترک صدر رجب طیب اردوان نے شام میں وسیع البنیاد عسکری کارروائی کے حوالے سے مغرب بالخصوص امریکا کی مخالفت نظر انداز کرنے کے بعد اب جوہری ہتھیار بنانے کی خواہش کا برملا اظہار کرکے مغربی دنیا میں نیا بحران کھڑا کردیا ہے۔
ڈیوڈ ای سینگر اور ولیم جے براڈ کی رپورٹ کے مطابق رجب طیب اردوان پہلے بھی جوہری ہتھیاروں پر حق جتاچکے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ ماہ انقرہ میں پارٹی میٹنگ کے دوران کہا کہ مغرب چاہتا ہے کہ ہم (ترکی اور دیگر اسلامی ممالک) جوہری ہتھیاروں کے حامل نہ ہوں مگر ہم ان کی اس پابندی کو قبول یا برداشت نہیں کرسکتے ۔ اردوان کہتے ہیں کہ بہت سے ممالک کے پاس جوہری ہتھیاروں سے لیس میزائل ہیں تو ہمارے پاس بھی یہ میزائل ہونے چاہئیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکا نے شام میں عسکری کارروائی کے حوالے سے امریکا اور یورپ کی ناراضی کی پروا نہیں کی۔ ایسے میں اگر وہ جوہری ہتھیار بنانے کی طرف گیا تو اسے روکنا امریکا کے لیے بہت بڑا درد سر ہوگا۔