واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ترک صدر کو لکھا گیا خط منظرِعام پر آ گیا، خط میں غیر سفارتی و خلاف تہذیب زبان استعمال کی گئی ہے، امریکی میڈیا کو بھی خط کی تصدیق وائٹ ہاؤس سے کرانا پڑی۔ شام سے امریکی فوج کی واپسی پر مذمتی قرارداد ایوان نمائندگان میں بھاری اکثریت سےمنظور کر لی گئی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ترک صدر طیب اردوان کو 9 اکتوبر کو لکھا گیا خط منظر عام پر، ڈونلڈ ٹرمپ نے ترک ہم منصب طیب اردوان کےنام خط میں لکھا کہ "اکھڑ اور احمق نہ بنو، اچھےاقدام نہ ہوئے تو تاریخ آپ کو شیطان کی حیثیت سے یاد کرے گی، جنرل مظلوم کوبانی آپ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ وہ آپ کو رعایتیں دینے پر بھی تیار ہیں۔ جنرل مظلوم کا مجھے ملنے والا خط بھی آپ کو ارسال کر رہا ہوں۔ انسانیت کے انداز سے اقدام کیا تو تاریخ آپ کو اچھے لفظوں میں یاد رکھے گی۔"
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید لکھا کہ آئیں مل کر سمجھوتہ کر لیں، دنیا کو نیچا نہ دکھائیں۔ امریکی ٹی وی کا کہنا ہے خط اس قدر عجیب انداز میں لکھا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس سے حقائق کی تصدیق کرانا پڑی۔
دوسری طرف شام سے امریکی فوج کی واپسی پر مذمتی قرارداد ایوان نمائندگان میں بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئی۔ قرارداد میں شام میں ترک فوجی کارروائیاں روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ ایوان میں منظور قرارداد نے ٹرمپ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کے 129 اراکین نے بھی قرار داد کے حق میں ووٹ دیا۔