واشنگٹن: (دنیا نیوز) ٹیلی فون کال سکینڈل کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک پیش کر دی۔ امریکی صدر کا کہنا ہے انہوں نے یوکرین کے صدر سے ٹیلی فونک گفتگومیں کچھ غلط نہیں کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یوکرینی ہم منصب کو ٹیلی فون کے معاملے پر مواخذے کی تحریک کا سامنا، ڈیموکریٹک ارکان صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے تیار ہو گئے۔
سپیکر نینسی پلوسی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک پیش کر دی جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر کو ٹیلی فون کر کے ان پر اپنے سیاسی مخالف جو بائیڈن کے بیٹے کے خلاف تحقیقات کیلئے دباو ڈالا۔ مزید یہ کہ وائٹ ہاؤس حکام نے صدر ٹرمپ کی گفتگو کو چھپانے کی بھی کوشش کی۔
امریکی صدر نے کہا ہے کہ انہوں نے یوکرینی صدر سے گفتگومیں کچھ غلط نہیں کیا، اس کے باوجود مواخذے کیلئے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مواخذے کی کارروائی کیلئے اجازت نہیں دینی چاہیے۔
ادھر یوکرین میں امریکی نمائندہ خصوصی کرٹ واکر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں، دوسری طرف یوکرین کے سابق پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ جوبائیڈن کے بیٹے کی تفتیش کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔