واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا۔ مواخذہ ٹرمپ کی جانب سے بائڈن خاندان کیخلاف کرپشن تحقیقات کیلئے یوکرائنی صدر پر دباو ڈالنے کے مبینہ الزامات پر شروع کیا گیا ہے.
امریکی میڈیا کے مطابق ہاؤس انٹیلی جنس کمیٹی اگلے ہفتے پہلی پبلک سماعت کرے گی جس میں تین گواہان کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے، تینوں گواہ پہلے ہی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے بیان دے چکے ہیں۔
سینیٹر لنزے گراہم نے سینیٹ جوڈیشری کمیٹی کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدرٹرمپ کی یوکرائنی ہم منصب سے گفتگو کا انکشاف کرنے والے نامعلوم شخص کا نام منظرعام پر آنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ کسی نامعلوم شخص کے صدرپر الزام لگانے پر تحقیقات کا آغاز نہیں کیا جا سکتا۔
یاد رہے کہ امریکی ایوانِ نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کے آغاز کے لیے چند روز قبل قرارداد منظور کر لی تھی، ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس کی اکثریت ہے۔