تہران: (دنیا نیوز) جنوبی ایشیا میں تیزی سے سموگ اپنے پنجے گاڑھنے لگی ہے، بھارت، پاکستان، چین میں اس عفریت پر قابو پانے کے لیے تگ و دو جاری ہے، اب جنوبی ایشیا کے ایک اور ملک ایران میں بھی سموگ شدت اختیار کر گئی،تعلیمی ادارے بند کردیے گئے۔ آلودگی میں کمی کے لئے انوکھی پالیسی متعارف کروادی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی دارالحکومت تہران بھی زہریلی دھند کی لپیٹ میں آگیا، سکول، یونیورسٹیوں پر تالے، ریت ،بجری کی صنعتیں بند ہو گئیں۔
ٹرک سمیت بھاری گاڑیوں کی آمدو رفت پر بھی پابندی کا اطلاق کر دیا گیا، فضائی آلودگی میں اضافے کے بعد اوڈایون ٹریفک سکیم نافذ کیا گیا ہے۔ سکیم کے تحت جفت نمبر کی گاڑیاں جفت دنوں میں چلائی جائیں گی۔ پبلک ٹرانسپورٹ کو سکیم سے استثنیٰ حاصل ہو گا۔
اوڈ ایون ٹریفک سکیم کے تحت جفت نمبر کی گاڑیاں جفت دنوں میں جبکہ طاق نمبرکی گاڑیاں طاق تاریخوں میں سموگ سے متاثرہ علاقوں میں چلائی جائیں گی، نئی ٹریفک پالیسی کا اطلاق صبح ساڑھے 10سے 2بجے اور شام 5 سے ساڑھے 7بجے تک پرائیوٹ گاڑیوں پر ہوگا۔
اوڈایون سکیم سب سے پہلے امریکا میں گیسولین کے بحران کے دور میں اپنائی گئی تھی تاہم ایران میں بھی اس سے استفادہ حاصل کرنے کیلئےکوششیں کی جارہی ہیں۔۔