کابل: (ویب ڈیسک) افغان طالبان نے واضح انداز میں اعلان کیا ہے کہ عارضی جنگ بندی کے حوالے سے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ افغان طالبان نے ملک بھر میں عارضی جنگ بندی پر رضامند ہیں جس سے امریکا کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کی راہ ہموار ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔
افغان طالبان کی جانب سے جنگ بندی کی مدت کے بارے میں نہیں بتایا گیا تاہم اطلاعات ہیں کہ یہ 10 روز تک جاری رہ سکتی ہے، عارضی جنگ بندی کی تجویز امریکی سفیر برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے مذاکرات کے گزشتہ دور کے دوران پیش کی تھی۔
دوسری طرف افغان طالبان نے جنگ بندی کے حوالے سے امریکی میڈیا کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان سربراہ کی جانب سے ابھی تک جنگ بندی کی منظوری نہیں دی گئی۔
قطر میں موجود طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے افغانستان میں عارضی جنگ بندی پر رضامند ہونے کی تردید کرتے ہوئے اس قسم کی اطلاعات کو ’افواہیں‘ قرار دے دیا۔
انہوں نے افغان خبررساں ادارے پژوک نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جنگ بندی کے حوالے سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
جنگ بندی پر رضامند ہونے کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میڈیا کو اس قسم کی افواہیں شائع نہیں کرنی چاہئیں‘۔
سہیل شاہین نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ رہنماؤں سے مشاورت کے بعد جنگ بندی کرنے یا نہیں کرنے کے حوالے سے فیصلے کا اعلان کیا جائے گا۔