نیو یارک: (دنیا نیوز) چار ماہ تک مذاکرات معطل رہنے کے بعد امریکا نے ایک مرتبہ پھر افغانستان میں امن کے لیے افغان طالبان سے مذاکرات بحالی کا اعلان کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لیے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد کابل اور قطر کے دورے پر ہیں، وہ افغان حکام سے ملاقات کریں گے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر نے طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کردیا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کابل میں حملے کے بعد معطل کردیے۔ کہ کیمپ ڈیوڈ میں طالبان رہنماؤں سے خفیہ ملاقات بھی منسوخ کردی ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کابل حملے میں ایک امریکی فوجی اور 11 دیگر افراد مارے گئے تھے جس کی ذمہ داری افغان طالبان نے قبول کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جھوٹے مفاد کے لیے طالبان نے کابل حملے کی ذمے داری قبول کی۔
مذاکرات بحالی کا اعلان کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ انٹراافغان مذاکرات سے متعلق بھی جائزہ لیا جائے گا، زلمے طالبان رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔