تہران: (ویب ڈیسک) طالبان کی سینئر قیادت نے ایران کا دورہ کیا جہاں افغان طالبان نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’پریس ٹی وی‘‘ کے مطابق یہ ملاقات گزشتہ روز ہوئی، تاہم اس ملاقات کی تفصیلات چھپا کر رکھی تھی جنہیں آج جاری کیا گیا، ملاقات کے دوران قطر میں سیاسی دفتر کے سربراہ اور افغان طالبان کے سینئر رہنما ملا عبد الغنی برادر نے وفد کی سربراہی کی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ کے مطابق طالبان وفد ملا عبد الغنی برادر کی سربراہی میں وفد نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کے دوران اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حکومت کے زیر سایہ تمام جماعتوں کے درمیان بات چیت کے حامی ہیں اس کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے آغاز کی حمایت کرتے ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق افغان طالبان متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ امریکا کی زیر سایہ چلنے والی کٹھ پتلی افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے طالبان کی طرف سے دو غیر ملکی پروفیسروں ٹموتھی ویکس، کیون کنگ کی رہائی کے بعد افغانستان کی طرف سے طالبان کے سینئر رہنماؤں کو بھی رہا کیا گیا تھا۔ رہائی ہونے والوں میں افغان طالبان کے سینئر کمانڈر انس حقانی بھی شامل تھے جو جلال الدین حقانی کے بیٹے ہیں۔