جواہر لعل نہرو یونیورسٹی پر بی جے پی کا حملہ، بھارت کے متعدد شہروں میں احتجاج جاری

Last Updated On 07 January,2020 09:31 pm

نئی دہلی: (دنیا نیوز) جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں آر ایس ایس کی غنڈہ گردی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ دو روز گزرنے کے باوجود شرپسندوں کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ انتہا پسند تنظیم ہندو رکشا دل نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

جے این یو کے باہر جاری احتجاج میں طلبہ نے متنازع شہریت بل کے خلاف بھی نعرہ بازی کی۔ بالی وڈ اداکارہ دپیکا پاڈوکون بھی مظاہرے میں شریک ہوئیں۔

ادھر دو روز گزرنے کے باوجود پولیس نے ابھی تک ایک بھی حملہ آور کو گرفتار نہیں کیا بلکہ الٹا جے این یو کی طلبہ یونین کی زخمی صدر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ دہلی پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج نقاب پوش افراد کے حملے میں ضائع ہونے کا بہانہ بنا دیا ہے۔

دوسری جانب ممبئی کے آزاد میدان میں بھی جے این یو کے ساتھ یکجہتی اور مودی سرکار کے خلاف احتجاج ہوا۔ بنگلور میں بھی طلبہ سڑکوں پر نکل آئے۔ کلکتہ میں پولیس نے طلبہ کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ مظاہرے میں "کشمیر کو آزاد کرو " کا پوسٹر اٹھانے والی بہادر طالبہ کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا گیا۔