واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر واضح کیا ہے کہ ہم اسے ایٹمی ہتھیار تیار نہیں کرنے دیں گے۔ ہم نے اس کے خلاف مزید سخت پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایرانی حملے پر پالیسی بیان دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیار تیار نہیں کرنے دیں گے۔ امریکی فوج کسی بھی چیز کیلئے تیار ہے۔ ایران اپنی ایٹمی سرگرمیاں روکے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایرانی حملے میں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا، ہمارے تمام فوجی محفوظ رہے اور کوئی امریکی زخمی نہیں ہوا لیکن فوجی اڈوں کو معمولی نقصان پہنچا۔ اس سلسلے میں ہم پہلے ہی تیاری کی جا چکی تھی تاکہ ممکنہ حملے سے بچا جا سکے۔ ارلی وارننگ سسٹم نے بہترین کام کیا۔ میرے دور میں 2.5 ٹریلین ڈالر سے امریکی فوج کو مضبوط کیا گیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے حکم پر ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کیا گیا۔ سلیمانی امریکی مفادات پر حملے کی پلاننگ کر رہے تھے۔ انہوں نے ہی عراق میں موجود امریکی فوجیوں پر حملے کے احکامات دیے تھے۔ جنرل سلیمانی نے دہشت گرد اور حزب اللہ کو ٹریننگ دی، انھیں بہت پہلے ہی مار دینا چاہیے تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ ایران دنیا میں دہشت گردی کی معاونت کرتا رہا، اس کے رویے کو ایک حد تک برداشت کیا گیا۔ ایران نے یمن، لبنان، افغانستان اور عراق میں تباہی مچائی۔ ایران نے حالیہ دنوں میں 2 امریکی ڈرون بھی تباہ کیے۔ :اب معاملہ برداشت سے باہر ہو چکا تھا۔
انہوں نے اتحادی ممالک کی فوجوں (نیٹو) پر زور دیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں اپنا کردار بڑھائے۔ ماضی میں ایران کے ساتھ احمقانہ معاہدہ کیا گیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر تم اپنی زندگیوں کی قدر کرتے ہو تو ہمارے لوگوں کی زندگی کو کبھی خطرے میں نہیں ڈالو گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایرانی حملے کے جواب میں مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں تاہم امریکا فوری طور پر ایران پر مزید معاشی پابندیاں لگا رہا ہے۔ جب تک ایران رویہ میں تبدیلی نہیں لائے گا، تب تک پابندیاں عائد رہیں گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ برطانیہ، جرمنی، فرانس، روس اور چین حقیقت کا ادراک کریں۔ ان ممالک کو جوائنٹ کمپرہینسو پلان آف ایکشن (جے سی پی او اے) جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم خود کفیل ہوچکے ہیں، ہمیں مشرق وسطیٰ کے تیل کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم دنیا میں تیل اور قدرتی گیس کی پیداوار کے لحاظ سے اول نمبر پر ہیں۔