سرینگر: (دنیا نیوز) کشمیرمیڈیا سروس نے پلوامہ واقعہ کو ایک سال مکمل ہونے پر رپورٹ جاری کی ہے، رپورٹ میں خبردارکیا گیا ہے کہ بھارت پلوامہ کی طرز کا ایک اور ڈرامہ رچا سکتا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیرکے مؤقف پر پاکستانی کوششوں کونقصان پہنچایا جاسکے۔
تفصیلات کے مطابق پلوامہ واقعہ کو ایک سال مکمل ہونے پر کشمیرمیڈیا سروس نے رپورٹ جاری کردی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت کشمیرکی جدوجہد آزادی کو دبانے اورپاکستان کو بدنام کرنے کیلئے ایک اورفالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے۔۔
ماہرین اورتجزیہ کاروں کے مطابق پلوامہ کا ڈرامہ دنیا کو اس لیے دکھایا گیا تاکہ یہ ثابت کیا جاسکے کہ کشمیرمیں جدوجہدآزادی نہیں بلکہ دہشتگردی ہورہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے کی آڑ میں نہ صرف مودی سرکارکو کامیاب کروانے کاباعث بنی بلکہ اس کے بعد مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت کا بھی خاتمہ کیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت نے پلوامہ کا ڈرامہ اس لیے بھی رچایا تاکہ عالمی برادری کی ہمدردی اورکشمیرمیں مظالم کو چھپایا جاسکے۔
رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ پلوامہ واقعہ کے بعد بھارتی دراندازی، پائلٹ کی گرفتاری اورپھرواپسی نے پاکستان کو اخلاقی فتح دلائی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں جنوبی ایشیا میں جنگ جیسی صورتحال پیدا کرنے کے لیے پارلیمنٹ، اڑی اور پلوامہ جیسے حملوں میں ملوث تھیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت نے کشمیریوں کی زمین اور جائیدادوں پر قبضہ کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا، مودی سرکار نے 6 ہزارایکڑ زمین بھارتی اور عالمی سرمایہ کاروں کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق انتظامیہ نے منصوبے کو عملی جامہ پہننانے کیلئے نشاندہی کا کام بھی مکمل کرلیا، بھارت اپریل یا مئی میں مقبوضہ وادی میں عالمی بزنس کانفرنس بھی منعقد کروائے گا۔
کےایم ایس کے مطابق انٹرنیشنل بزنس کانفرنس میں باضابطہ طور پر کشمیریوں کی زمینیں سرمایہ کاروں کو دی جائیں گی۔ مقبوضہ وادی میں نجی کمپنیوں کو فول پروف سکیورٹی، انشورنس اور ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے گا، مقامی کشمیری اخبارکے مطابق 250کمپنیاں مقبوضہ کشمیرمیں سرمایہ کاری کریں گی۔