اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت وزارت خارجہ میں آزاد کشمیر کے پارلیمانی رہنماؤں کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے آئندہ کی حکمت عملی پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان، وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور، پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری، سپیکر آزاد کشمیر اسمبلی شاہ غلام قادر اور آزاد جموں و کشمیر کے پارلیمانی رہنماؤں نے شرکت کی۔
آزاد کشمیر کےرہنماؤں نے 5 فروری کو وزیر اعظم عمران خان کے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کو سراہا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سفارتی حوالے سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو بھرپور طریقے سے اجاگر کرنے کی بھرپور کوشش کی، برطانیہ میں مقیم پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے لیکن پاکستان کا سیکورٹی کونسل سے دوبارہ رجوع کرنے کا مقصد اس مسئلے کو از سر نو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنا اور اپنے موقف کی تجدید کرنا تھا۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو سلامتی کونسل میں کامیابی حاصل ہوئی اور مسئلہ کشمیر زیر بحث آیا، ہیومن رائٹس کونسل کے جنیوا میں ہونیوالے اجلاس میں بھی مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کو موثر انداز میں اٹھایا گیا۔
وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کے جائز حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں ان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی معاونت جاری رکھے گا۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ مخدوم قریشی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر موثر انداز میں مزید اجاگر کرنے کے کیلئے مشترکہ کوششیں بروئے کار لانے کا عندیہ دیا۔