کابل: (دنیا نیوز) افغانستان کے صوبے ہیرات میں ڈرون حملے کے آٹھ بچوں سمیت دوران گیارہ شہری جاں بحق ہو گئے ہیں۔
مقامی شہریوں اور مقامی ممبر پارلیمنٹ مسعودہ خروکی بھی کا کہنا ہے کہ یہ حملہ افغانستان کے صوبے ہیرات کے نواحی علاقے کشک کوہنا میں ہوا جہاں پر ایک ڈرون حملے کے دوران گیارہ شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 8 بچے شامل ہیں۔ ورثاء نے جاں بحق ہونے والے ورثاء کی نعشیں اُٹھا کر ہیرات کے گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کیا اور حکومت مخالف نعرے لگائے۔
دوسری طرف افغانستان کے نگران وزیر داخلہ مسعود اندرابی کا کہنا ہے کہ افغان طالبان اور امریکا کے درمیان تشدد میں کمی کا معاہدہ پانچ روز بعد نافذ ہو جائے گا۔
افغان میڈیا کے مطابق افغان نگران وزیر داخلہ مسعود اندرابی کا کہنا ہے کہ طالبان، امریکا میں معاہدہ پانچ روز بعد نافذ ہوجائے گا، تشدد میں کمی کا معاہدہ امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے بعد طے پایا۔
ادھر افغان صدارتی ترجمان صادق صدیقی کاکہنا ہے کہ امریکا طالبان معاہدے کی ہر شق مشروط ہے، امریکی وزیر دفاع اور وزیر خارجہ نے افغان صدر کو بتایا کہ معاہدہ مکمل مشروط ہے۔
صادق صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ امریکا طالبان کے درمیان امن معاہدے اگلے ہفتے طے پا جائے گا، افغان حکومت کا مطالبہ جنگ بندی تھا، مگر معاہدہ تشدد میں کمی کی بنیاد پر ہو رہا ہے۔
دوسری طرف افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان کے نمائندے نے بھی فروری کے آخر تک امن معاہدے پر دستخط کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔