بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین کے شہر ووہان میں کرونا وائرس پھیلنے کے بعد پہلی مرتبہ چین کے صدر شی جن پنگ نے شہر کا دورہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں اپنے پنجھے گاڑھے ہوئے ہیں وہیں پر عالمی معیشت پر خطرناک اثرات مرتب ہو رہے ہیں، اس کے اثرات دنیا بھر کی سٹاک مارکیٹوں میں مندی سمیت کھیلوں، شوبز انڈسٹری سمیت دیگر تقریبات منسوخ واضح طور پر عیاں ہے۔ اسی حوالے سے ایک خبر چین سے آئی ہے جہاں پر چین کے صدر شی جن پنگ نے چین کے اس علاقے (ووہان) کا دورہ کیا ہے جہاں سے وائرس دنیا بھر میں پھیلا تھا۔
اے ایف پی نے چین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ منگل کو صدر شی کے پہلی بار صوبہ ہوبائی پہنچے ہیں جہاں وہ وبا کی روک تھام کے اقدامات کا جائزہ لیں گے۔
اے ایف پی کے مطابق چینی صدر کے دورے کو علاقے میں وائرس کے کنڑول کیے جانے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرونا 115 ممالک میں پھیل گیا، دنیا بھر میں چار ہزار سے زائد ہلاکتیں
حکام کے مطابق چینی صدر ووہان میں کرونا سے نمٹنے والے طبی عملے، فوجی افسران، کمیونٹی ورکرز، پولیس اہلکاروں، مریضوں اور مقامی افراد سے ملاقاتیں کریں گے۔
شی جن پنگ کے غیر اعلانیہ دورے کو جنوری سے لاک ڈاؤن کیے گئے شہر میں غیر معمولی اہمیت دی جا رہی ہے جہاں نئے کرونا مریضوں کی تعداد میں گزشتہ ہفتے تیزی سے کمی آئی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق صدر شی کو چین میں ماؤ زے تنگ کے بعد سب سے طاقتور لیڈر سمجھا جاتا ہے اور ان کے روزانہ کے معمولات کی سرکاری میڈیا میں تشہیر کی جاتی ہے تاہم کرونا وائرس پھوٹنے کے بعد سے وزیراعظم لی کیانگ کو سامنے رکھا گیا جبکہ چینی صدر خبروں میں نہیں رہے۔ وزیراعظم لی کیانگ اور نائب صدر پہلے ہی ووہان کا دورہ کر چکے ہیں۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق صدر شی جنوری سے ہی پس منظر میں رہتے ہوئے کرونا سے نمٹنے کی ہدایات جاری کرتے آئے ہیں۔
چین میں حکام پر کرونا وائرس سے بروقت اور درست طریقے سے نہ نمٹنے پر سخت تنقید ہوئی جس کے بعد ہوبائی صوبے اور ووہان شہر کے مقامی افسران کے خلاف تادیبی کارروائی بھی کی گئی۔
چین کرونا وائرس کے ہولناک پھیلاؤ پر بالآخر قابو پانے میں کامیاب ہوگیا، مریضوں کی تعداد میں کمی کے باعث وائرس کے لیے عارضی طور پر بنائے گئے ہسپتال بند کردیے گئے، شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی۔
چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے جس کے بعد چین کے شہر ووہان میں بنائے گئے تمام عارضی ہسپتال بند کر دیے گئے ہیں۔
یہ ہسپتال کرونا وائرس کی وبا سامنے آنے کے بعد ریکارڈ 10 دن کی مدت میں تعمیر کیے گئے تھے۔
چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی ہے۔ شنگھائی میں اب تک سامنے آنے والے کرونا کے 342 مریضوں میں سے 319 صحتیاب ہو کر ہسپتال سے ڈسچارج ہوچکے ہیں۔
کرونا وائرس سے چین کے سب سے متاثرہ شہر ووہان میں بھی مریضوں کی تعداد اور اموات میں کمی آرہی ہے۔
چینی حکام کے مطابق صوبہ ہوبی کے باہر مسلسل دوسرے روز کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا، یاد رہے کہ کرونا وائرس کا آغاز چین کے وسطی صوبے ہوبی سے ہوا تھا اور اس کا شہر ووہان سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا۔
مجموعی طور پر ووہان سمیت چین میں کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 80 ہزار 754 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 2 ماہ میں اس وائرس سے 3 ہزار 136 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، مجموعی طور پر 59 ہزار 912 مریض ٹھیک ہوچکے ہیں جبکہ 4 ہزار 794 مریضوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔
خیال رہے کہ چین سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 4 ہزار 27 ہوگئی ہے جبکہ چین کے علاوہ دیگر ممالک میں متاثرین کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
چین کے 80 ہزار افراد سمیت دنیا بھر میں اس وائرس سے 1 لاکھ 14 ہزار 458 افراد متاثر ہوئے ہیں۔