نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ میرے پاس مکمل اختیار ہیں، یکم مئی سے امریکا میں لاک ڈاؤن ختم کر دوں گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لاک ڈاؤن کے ختم کرنے کے حوالے سے امریکی ریاستوں کے گورنروں اور قانونی ماہرین سے مشاورت نہیں کی گئی کیونکہ امریکی آئین کے مطابق امریکا کی ہر ریاست اپنے شہریوں کے مفاد اور تحفظ سے متعلق فیصلے کرنے میں مکمل آزاد ہے اور یکم مئی سے امریکا میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کا انحصار بھی ریاستوں کے گورنروں کی صوابدید پر ہوگا۔
وائٹ ہاؤس میں ہونے والی پریس کانفرنس ڈھائی گھنٹے جاری رہنے والی پریس کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یکم مئی سے امریکا میں لاک ڈاؤن ختم کرنے والا ہوں۔ یہاں کورونا وائرس کی وبا کا زور ٹوٹ رہا ہے اور امید ہے کہ یکم مئی تک حالات مزید بہتر ہوجائیں گے۔
اس موقع پر انہوں نے میڈیا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ایک ڈاکیومنٹری بھی دکھائی جس میں کورونا وائرس وبا کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کی کارکردگی کے بارے میں میڈیا پر چلنے والی خبروں کو جھوٹ اور بے بنیاد ثابت کیا گیا تھا۔
دوسری طرف نیو یارک کے گورنر اینڈریو کومو کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے کہنے پر لاک ڈاؤن نہیں ہٹاؤں گا، ان کا غیر محفوظ انداز سے لاک ڈاؤن ہٹانے کا کوئی حکم نہیں مانوں گا۔
یاد رہے کہ پیر کے روزڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ صدر کو ریاستوں پر مکمل اختیار حاصل ہوتا ہے۔