بیجنگ: (دنیا نیوز) چین میں کورونا وائرس سے مزید 1290 افراد ہلاک ہوگئے، ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ہونے لگا، ووہان میں 1290 افراد عالمی وبا سے ہلاک ہوگئے جس کے بعد چین میں عالمی وباسے مرنےوالوں کی تعداد 4,632ہوگئی۔
چینی حکام کے مطابق شہر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 50 فیصد سے بڑھی ہے۔ ان میں ہسپتالوں کے باہر ہونے والی اموات بھی شامل ہیں۔ چین میں کورونا کی وبا قابومیں آنےکےبعد شہروں کو دوبارہ عوام کےلیے کھول دیا گیا ہے۔۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان لیجیان ژاؤ کے بیان سے قبل چین نے سرکاری طور پر ووہان شہر میں ہونے والی اموات کی تعداد نظر ثانی کرنے کے بعد ایک بار پھر جاری کی تو معلوم ہوا شہر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں 1290 کا اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حقائق کو کبھی نہیں چھپایا گیا اور ہم ایسا کبھی ہونےبھی نہیں دیں گے۔
روئٹرز کے مطابق ترجمان نے کہا کہ یہ تبدیلی اعدادوشمار کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد انھیں حقیقت پر مبنی بنانے کے لیے کی گئی اور یہ بین الاقوامی قوائد کے عین مطابق ہے۔
اُدھر فلپائنی دارالحکومت منیلا کی سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد میں اضافے کے بعد صدر روڈریگو دوترتے نے عوام کو مارشل لا نافذ کرنے کی دھمکی دی۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے صدر کا کہنا تھا کہ وہ صرف اپنے عوام سے تھوڑا نظم و ضبط چاہتے ہیں۔ اگر آپ ایسا نہیں کریں گے، اگر آپ میری بات پر یقین نہیں کرتے تو پھر ملٹری اور پولیس معاملات سنبھال لیں گے۔ یہ مارشل لا جیسا ہوگا۔ آپ کی مرضی۔
اے پی کے مطابق پولیس نے پہلے ہی ایک لاکھ 20 ہزار افراد کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کر رکھا ہے۔ ان میں سے باکسنگ میچ کھیل رہے تھے تو کوئی مرغے لڑوا رہے تھے۔
فلپائن میں اب تک کورونا کے 5660 مریض ہیں اور ملک میں اب تک وائرس کے نتیجے میں 362 ہلاکتیں ہوئی ہیں تاہم خدشات ہیں کہ جب زیادہ ٹیسٹ کیے جائیں گے تو یہ تعداد بھی بڑھے گی۔
جرمنی کے وزیر صحت ژنز سپان کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی وبا پر لاک ڈاؤن کے ذریعے کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔ ملک میں روزانہ کی بنیاد پر متاثرین کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
وزیر صحت نے بتایا کہ شہری جلد ہی ایک نئی کورونا وائرس ’کونٹیکٹ ٹریسنگ‘ ایپ ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق ملک میں اس وقت ایک لاکھ 38 ہزار مریض ہیں اور 3868 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاہم یہ ایک قلیل تعداد تصور کی جا رہی ہے۔
ڈنمارک کی حکومت ملک میں نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی لا کر چنندہ کاروباروں کو 20 اپریل سے کھلنے کی اجازت دے گی۔ اس نرمی کے تحت حجام کی دکانیں، بیوٹی پارلر اور ڈرائیونگ سکولز جیسے اداروں کو کام کرنے کی اجازت ملے گی۔
ڈنمارک کے وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کوئی بھی ملک کو ضرورت سے زیادہ دیر بند رکھنے کے حق میں نہیں ہے۔
اس سے قبل آسٹریا اور جرمنی جیسے دیگر یورپی ممالک نے بھی لاک ڈاؤن میں نرمی لانے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد قدرے کم ہے اور یہاں بہتر اقدامات کر کے اس وبا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مشرقی میڈیٹیرینینن خطے کے متعدی بیماریوں کے انسداد کے شعبے کے ڈائریکٹر یوان ہُوتِن نے کہا کہ مشرقی وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی کل تعداد ایک لاکھ گیارہ ہزار ہے، جب کہ اب تک اس پورے خطے میں ساڑھے پانچ ہزار ہلاکتیں ہوئی ہیں۔